شہباز شریف کیخلاف کرپشن کا ثبوت نہیں ملا، باہر جانے سے روکنا عدالتی فیصلے کا مذاق : ن لیگ ، ثبوت موجود، ضمانت کیخلاف اپیل کرینگے : وفاقی حکومت

شہباز شریف کیخلاف کرپشن کا ثبوت نہیں ملا، باہر جانے سے روکنا عدالتی فیصلے کا مذاق  : ن لیگ ، ثبوت موجود، ضمانت کیخلاف اپیل کرینگے : وفاقی حکومت

نیب نے کس جرم میں ن لیگی صدر کو جیل میں ڈالا:شاہد خاقان ،حکومتی فیصلے الف لیلی داستان کے سوا کچھ نہیں:احسن اقبال ،شہباز شریف بیرون ملک ضرور جائینگے :رانا ثنا ، نظام بدل نہیں سکا، یاسمین راشدنواز شریف سے زیادہ بیمار ، علاج ملک میں کروارہی ہیں:فواد،عید کے بعد ٹرائل آگے چلے گا:شہزاد اکبر ،باہر نہیں جانے دینگے :فرخ حبیب

لاہور(سیاسی نمائندہ ، نیوز ایجنسیاں )پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں نے کہا کہ نیب نے عدالت میں اعتراف کیا کہ شہبازشریف نے کوئی کرپشن نہیں کی،روز وزراء الزامات لگاتے ہیں کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں،کدھرہیں ثبوت؟ثبوت نہیں توآپ کے پاس موجودوالیم کی کوئی حیثیت نہیں، تمام وزرا ء کی ایک ایک کرکے حقیقت سامنے آچکی، شہبازشریف پرالزامات بے بنیاد ہیں،عمران خان مسلم لیگ ن کی کامیابیوں سے خوفزدہ ہیں،3سال سے حکومت شہبازشریف اورن لیگ کی کردارکشی کررہی ہے ، شہبازشریف نے دیانت کے ساتھ 10سال پنجاب کی خدمت کی،نیب شہبازشریف کے خلاف ایک روپے کی کرپشن ثابت نہ کرسکا، ان خیالات کا اظہار مسلم لیگ(ن) کے رہنماؤں شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال اور رانا ثناء اللہ خان نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اپوزیشن لیڈربننے کے بعدشہبازشریف نے آدھاعرصہ جیل میں گزارا، نیب نے کس جرم میں شہبازشریف کوجیل میں ڈالا؟3سال سے الزامات لگائے جارہے ہیں ،ان کی حقیقت کیاہے ؟ نیب نے اعتراف کیاہے کہ شہبازشریف نے کوئی کک بیک نہیں لیا،شہبازشریف کے بدترین دشمن بھی ان کی خدمات کااعتراف کرتے ہیں،نیب نے عدالت میں اعتراف کیاشہبازشریف نے کوئی کرپشن نہیں کی ،کبھی صاف پانی توکبھی آشیانہ کاکیس بنایاجاتاہے ، رنگ برنگے وزیرٹی وی پر آکر ہرقسم کے الزام لگاتے ہیں، یہ وزیربتائیں ان کانیب سے کیاتعلق ہے ؟شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان اوران کے وزراء ثبوت لائیں، روز وزراء الزامات لگاتے ہیں کہ ہمارے پاس ثبوت ہیں،کدھرہیں ثبوت؟ثبوت نہیں توآپ کے پاس موجودوالیم کی کوئی حیثیت نہیں،آپ کے پاس 55والیم ہوں یا55ہزار، اس میں کچھ ہونابھی چاہئے ، ثبوت نہیں کہ شہبازشریف نے منی لانڈرنگ کی ہے ،شہبازشریف نے 10سال پنجاب کی خدمت کی۔ ان رنگ برنگے وزیر وں سے بھی پو چھ لیں کہ یہ کل کیا تھے اور آج کیا ہیں، ان کے باپ اور سسر کے کل کیا اثاثے تھے اور آج کیا اثاثے ہیں۔ انہوں نے کہا نیب کے جواب کے بعد آپ شہباز شریف پر کس طرح الزام لگا سکتے ہیں ، حکومت میں بدقسمتی سے وہ لو گ موجودہیں جنہیں سچ بولنے کی توفیق نہیں ۔ غیر قانونی کام کرنیوالے کل بیرون ملک نہیں جائیں گے ،انہیں ایک ایک الزام کا جواب دینا ہو گا ،چیئرمین نیب قانون اور آئین سے باہر نہیں ہو سکتے ۔ انہوں نے آئین کو کا غذ کا ٹکڑا سمجھا، انہیں جواب دینا ہو گا ۔احسن اقبا ل نے کہا کہ شہزاد اکبر اور فواد چودھری کس بنیاد پر عدلیہ کے فیصلے پر سوالات کر رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا تمسخر اڑایا گیا ۔ یہ لو گ پاکستان کو بادشاہت بنانا چاہتے ہیں لیکن یہ نہیں بننے دیں گے ۔ شہز ا د اکبر عدالت کو بتارہے ہیں کہ آپ کس قسم کا فیصلہ دے سکتے ہیں۔حکومتی وزراء کے بیانات توہین عدالت کے زمرے میں آتے ہیں،امید ہے جس طر ح میرے خلاف توہین عدالت کا نوٹس لیا گیا حکومتی وزراء کے خلا ف بھی توہین عدالت کا نوٹس لیا جائے گا۔ وزراء نے عدالتی احکامات کی دھجیاں اڑا دی ہیں ،بادشاہ سلامت عمران نیازی کسی کو جیل میں ڈالنے کا اختیار نہیں رکھتے ۔ انہوں نے کہا مجھ پر ، سعدرفیق ،شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ پر من گھڑ ت الزامات لگائے گئے بلکہ رانا ثناء اللہ کو ایسے الزام میں گرفتار کیا گیا جو دنیا میں ایک لطیفہ بن گیا ۔ عمران خان ن لیگ کی کارکردگی کا مقابلہ نہیں کر سکتے ۔حکومتی فیصلے الف لیلی کی داستانوں کے علاوہ کچھ نہیں ۔فواد چودھری اور شہزاد اکبر اپنا زور لگا لیں، شہبازشریف بیرون ملک جائیں گے اور علاج کروا کر واپس آئیں گے ۔ میاں برادران کو نہ جانے نہ آنے سے روک سکے جنہوں نے روکا وہ عبرت کا نشان بن گئے ۔ عدالت کا فیصلہ دیر میں بھی نافذ ہوجاتاہے ۔ عدالت نے فیصلہ پڑھ کر سنایا۔ نیب اور ایف آئی اے افسران موجود رہے ، کسی کو آگاہ کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ حکومت نے جو شہبازشریف کو روکا اس پر توہین عدالت کا نوٹس بھجوائیں گے ۔ ایک سو دس گواہان میں سے کسی نے نہیں کہا شہبازشریف نے کرپشن کی۔ عمران خان اور آرمی چیف سعودی عرب گئے تو مجھے یقین ہے کہ ملک کی بات کرنے گئے ہوں گے ۔ سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہناتھا کہ ا یف آئی اے گئے تو ہمارے پاس کون سی توپ ڈنڈے تھے ۔ ویٹنگ روم میں کاغذات لئے گئے ، نامعلوم افراد نہیں تھے لیٹر میں نامعلوم افراد نہیں ایم این ایز تھے ۔ دراصل پریس کانفرنس اور جواب میں ان پر کوئی جواب نہیں تھا،چیلنج کرتی ہوں مقدمہ درج کریں، ہم ڈرنے والے نہیں۔ قانونی کارروائی کریں، اگر ایف آئی اے کے دفتر میں حملہ ہوا تو ثبوت دیں جواب دیں گے ۔ حکومت نے جو کرنا ہے کر لیں مقابلہ کرلیں گے ۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہا کہ صوبائی وزیر صحت یاسمین راشد، شہباز شریف اور نواز شریف سے کہیں زیادہ بیمار ہیں لیکن ملک میں ہی علاج کروارہی ہیں، شہباز شریف اور نواز شریف کو بھی ملک میں رہ کر ہی اپنا علاج کروانا چاہیے تھا، جبکہ معاون خصوصی برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ شہبازشریف کی ضمانت کے عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کریں گے ۔ شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران فواد چودھری نے کہا کہ نیب نے 400 ارب روپے وصول کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے جو قابل تحسین ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہماری عدالتوں نے پاناما کیس کا فیصلہ کیا جس کے نتیجے میں یہ تاثر بنا کہ عدالتی نظام کرپشن کے خلاف جنگ کا حصہ ہے لیکن کچھ معاملات میں عوام کی سوچ ہے کہ نظام تاحال تبدیل نہیں ہوسکا۔انہوں نے کہا کہ حقیقت بھی یہ ہی ہے کہ نظام تبدیل نہیں ہوسکا، ہم نے حکومت لی لیکن نظام کے خلاف ہماری جنگ تاحال جاری ہے ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر کی جانب سے علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی درخواست پیش کی گئی اور درخواست کی اگلی ہی سماعت میں انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی گئی تاہم اس تمام معاملات میں حکومت کا کوئی مو قف شامل نہیں رہا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز شریف کو علاج کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دینے کا مطلب یہ ہے کہ ان ہزاروں قیدیوں کے حقوق کو ایک طرف رکھ دیں اور انہیں بھول جائیں۔انہوں نے مزید کہا کہ قیدیوں کو جیل سے باہر علاج کرانے کا حق بھی نہیں ،اس طرح ہمارا معاشرہ تباہ ہوجائے گا۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے علاوہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر کو کہا تھا کہ تحریک چلانا چاہتے ہیں تو نواز شریف کو وطن واپس لائیں کیونکہ خود اپوزیشن سمجھتی ہے کہ نواز شریف مفرور ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ قانون کی بالادستی یکساں ہو جس میں نواز شریف خاندان کے لیے الگ اور غریب کے لیے الگ قانون نہ ہو۔ عدالت کے سامنے حکومت بھی اپنا مو قف لے کر جائے گی۔فواد چودھری کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کی گارنٹی کیسے مانی جائے وہ تو ایک دوسرے مفرور کی گارنٹی نہیں دے سکے ۔شہباز شریف سے متعلق مقدمات میں اپیلوں کا حق رکھتے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ شہباز شریف نے تو نواز شریف کو بھی واپس لانا تھا، انہیں علاج کے لیے باہر جانے کی اجازت دینا باقی قیدیوں کے ساتھ زیادتی ہے ۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے داخلہ و احتساب مرزا شہزاد اکبر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ئوں نے عدالتی فیصلے کے بعد عوام کو گمراہ کرنا شروع کردیا اور شہباز شریف کے خلاف شہزاد اکبر کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہیں اس لیے میں یہاں 55 جلد پر مشتمل ثبوت لے کر آیا ہوں جس میں 100 سے زائد گواہان کے دستاویزی ثبوت موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ جلدوں پر مشتمل دستاویزی ثبوت ریفرنس کے ساتھ عدالت میں داخل ہوچکے ہیں۔شہزاد اکبر نے مسلم لیگ (ن) کے رہنمائوں کو مخاطب کرکے کہا کہ یہ ہیں وہ ذرائع جو آپ بتانے سے قاصر ہیں لیکن میرے پاس ہیں اور عید کے بعد ٹرائل آگے چلے گا۔ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف پر منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں جنہیں صرف نظرانداز کردیا گیا اور اسی منی لانڈرنگ کی وجہ سے پاکستان آج فیٹف کی گرے لسٹ میں ہے ۔شہزاد اکبر نے کہا کہ حکومت شہباز شریف کی ضمانت کے فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی ۔ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے شہباز شریف کا نام بلیک لسٹ میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔شہزاد اکبر نے نیب کو مشورہ دیا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف احتساب ادارے کو اپیل کرنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جب یہ ملک سے باہر جائیں گے تو اس کیس میں 14 ملزموں کا مقدمہ نہیں چل سکے گا جبکہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما عطا تارڑ پی ایس او تھے اور اب کہتے ہیں کہ میں وکیل ہوں۔شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ آمدن سے زائد اثاثوں کا سوال ہمیشہ ایک پبلک اکاؤنٹ آفس ہولڈرز پر ہی اٹھتا ہے یہ صحافی یا عام شخص پر نہیں لگایا جا سکتا۔انہوں نے کہاکہ شہباز شریف کی ضمانت کا عمل تیزی سے مکمل کیاگیا ،یہ درخواست دہندہ پر لازم ہوتاہے کہ وہ عدالتوں کو حقائق بتائے ۔ہم سمجھتے ہیں عدالت کو درست طریقے سے بات بتائی نہیں گئی ۔انہوں نے کہاکہ نوز شریف کیس میں سپریم کورٹ نے ضمانت کے رہنما اصول وضع کئے ہیں۔ضمانت کا فیصلہ لکھتے ہوئے کیس کے میرٹ پر بات نہیں کی جا سکتی۔ وزیر مملکت اطلاعا ت و نشریات فرخ حبیب نے فیصل آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک بھائی پچاس روپے کا اسٹامپ پیپر پر ضمانت لے کر ڈیڑھ سال سے بیرونِ ملک بھاگا ہوا ہے ، اب یہ نہیں ہوسکتا جس بھائی نے ضمانت دی اسے بھی بھاگنے دیا جائے ، شہباز شریف شریف خاندان کا وہ طوطا ہے جس میں ان کی کرپشن کی جان ہے ۔فرخ حبیب نے کہا کہ پورا ملک جانتا ہے کہ شریف خاندان جب اقتدار میں آ یا تواس کے کتنے اثاثے تھے اور جب 2018 ء میں اقتدار ختم ہوا تو اربوں کھربوں کے اثاثے کیسے بنے ؟۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور شہباز شریف ملک میں کرپشن کا بیج بونے والے ہیں،اب انہیں علاج کے نام پر بھاگنے نہیں دیں گے ۔ شہباز شریف کی عید پاکستان میں ہی ہوگی۔شہباز شریف کو کسی صورت باہر نہیں جانے دیں گے ، ان کی اولاد کوکرپشن کے حساب کے لئے پاکستان لانا پڑے گا ،ن لیگ کوچیلنج ہے کہ وہ کرپشن کا ایک کیس بتا دیں جس میں وہ باعزت بری ہوئے ہوں ۔ضمانت کا مطلب کیس ختم ہونا نہیں ہوتا ،شریف فیملی سمیت قوم کاپیسہ لوٹنے والے ہر شخص سے لوٹی ہوئی دولت واپس لیں گے ۔یہ بھول جائیں کہ علاج کے لئے جانے کیلئے کوئی نرمی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ توہین عدالت کے فتویٰ جاری کرنے والوں سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ اور احتساب عدالت کے فیصلے کو کیوں نہیں مانتے ۔ شاہد خاقان عباسی، احسن اقبال اور رانا ثنائاللہ فراڈ الیون کے مین کھلاڑی ہیں۔شہباز شریف نے باہر بھاگنے کیلئے زمین آسمان ایک کیا ہوا ہے ۔پاکستان کا قانون شریف خاندان کے گھر کی باندھی نہیں بن سکتا۔ شریف خاندان کو احتساب سے ہم نہیں بھاگنے دیں گے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں