شاہ خرچیوں کا کلچرختم، پنجاب آگے بڑھتا جائیگا : بزدار

شاہ خرچیوں کا کلچرختم، پنجاب آگے بڑھتا جائیگا : بزدار

نیا بجٹ صوبے میں ترقی کی نئی تاریخ رقم کرے گا، وزیر اعلیٰ آفس کے اخراجات میں 40فیصد کمی کی گئی ، 2017-18میں اخراجات 23کروڑ 86لاکھ ،2020-21میں 14کروڑ 41لاکھ رہے

لاہور(سیاسی رپورٹر سے ) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں بچت اور کفایت شعاری کی نئی مثال قائم کردی۔ شہباز شریف کے دور حکومت کے آخری مالی سال میں وزیراعلیٰ آفس کے اخراجات میں قومی وسائل کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ شہبازشریف کے دور میں مالی سال 2017-18 میں وزیراعلیٰ آفس کے مجموعی اخراجات (نان سیلری) 23 کروڑ 86 لاکھ روپے تھے جبکہ عثمان بزدار کے دور میں مالی سال 2020-21 میں وزیراعلیٰ آفس کے مجموعی اخراجات (نان سیلری) 14 کروڑ 41 لاکھ روپے رہے ،اس طرح مجموعی اخراجات (نان سیلری) میں 40 فیصد کمی کی گئی۔ شہبازشریف دور حکومت میں مالی سال 2017-18 میں گاڑیوں کی مرمت پر 4 کروڑ 24 لاکھ روپے کے اخراجات ہوئے ۔ عثمان بزدار کے دور میں مالی سال 2020-21 میں گاڑیوں کی مرمت کی مد میں صرف ایک کروڑ50 لاکھ روپے خرچ ہوئے ۔ شہباز دور کے مالی سال 2017-18 میں انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں 8 کروڑ 99 لاکھ 91 ہزار روپے خرچ کئے گئے جبکہ بزدار دور کے مالی سال 2020-21 میں 4 کروڑ 40 لاکھ روپے انٹرٹینمنٹ اور تحائف کی مد میں خرچ ہوئے ۔ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ وزیراعلیٰ آفس سمیت پنجاب بھر میں شوبازوں کی شاہ خرچیوں کا کلچرختم کردیا ۔ ماضی کی حکومت نے سرکاری خزانے کو مال مفت کی طرح اڑایا۔ نیا بجٹ صوبے میں ترقی و خوشحالی کی نئی تاریخ رقم کرے گا۔ پنجاب آگے بڑھ رہا ہے اوربڑھتا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں