شہبازشریف کی ایف آئی اے میں پیشی، ایک گھنٹہ پوچھ گچھ

شہبازشریف کی ایف آئی اے میں پیشی، ایک گھنٹہ پوچھ گچھ

صدر ن لیگ جوابات کے بجائے سیاسی کارنامے یاد کرواتے رہے ، تسلی بخش جوابات نہ ملنے پر دوبارہ طلبی کا فیصلہ کارکنوں کے نعرے ، نوٹ نچھاور ، اب ایف آئی اے نیازی گٹھ جوڑ نے انتقام کی ذمہ داری سنبھال لی :ترجمان ن لیگ

لاہور(نمائندہ دنیا ، اپنے سٹاف رپورٹر سے ، نیوز ایجنسیاں )مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف العربیہ شوگر منی لانڈرنگ کیس میں تحقیقات کیلئے ایف آئی اے میں پیش ہوگئے جہاں5 رکنی ٹیم نے ان سے ایک گھنٹہ تفتیش کی ۔حمزہ شہباز اور لیگل ٹیم کے اراکین بھی شہباز شریف کے ہمراہ آئے ۔ ایف آئی اے نے جوابات تسلی بخش نہ ہونے پر انہیں دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا۔شہباز شریف تحقیقاتی ٹیم کو جوابات دینے کے بجائے اپنے سیاسی کارنامے یاد کرواتے رہے ۔شہباز شریف نے ایف آئی اے میں جاری تحقیقات کی معلومات میڈیا سے شیئر نہ کرنے کی بھی درخواست کی۔ایف آئی اے نے 25 ارب روپے کی مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں شہباز شریف سے 20 سوالات کے جوابات مانگے تھے ۔شہباز شریف سے ایف آئی اے کے اعلیٰ افسروں نے تحقیقات کیں ۔شہباز شریف ایک گھنٹے تک ایف آئی اے آفس میں موجود رہے ۔طلبی سے قبل 20 سوالوں پر مشتمل سوالنامہ انہیں بھجوا دیا گیا تھا ۔ذرائع کے مطابق شہباز شریف نے تفتیشی ٹیم کو جوابات دینے سے گریز کیا اور اپنے سیاسی کارنامے بتاتے رہے ،انہوں نے کہا کہ ان کا رمضان شوگر ملز اور العزیزیہ ملز سے کوئی تعلق نہیں نہ وہ اس کے ڈائریکٹر رہے ہیں ۔ایف آئی اے نے شہباز شریف کے غیر تسلی بخش جوابات پر انہیں دوبارہ طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے شہباز شریف کے جوابات کورٹ کے سامنے رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔قبل ازیں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ایف آئی اے پیشی کیلئے صبح ساڑھے دس بجے اپنی رہائش گاہ سے روانہ ہوئے ، کارکنوں نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کر شہبازشریف کو روانہ کیا،ریگل چوک مال روڈ پر مسلم لیگ ن کے متوالوں کی بڑی تعداد نے شہبازشریف کا استقبال کیا کارکنوں نے شہباز شریف کی گاڑی کو روکے رکھا اور حکومت مخالف نعرے بازی کی۔ کارکنوں نے شہباز شریف کی گاڑی پر پھول اور نوٹ نچھاور کیے ۔کارکنوں کے رش کے باعث شہباز شریف تقریباً 45 منٹ تاخیر سے ایف آ ئی اے پہنچے جہاں انہیں انویسٹی گیشن روم میں لے جایا گیا ۔ ذرائع کے مطابق آدھے گھنٹے کی تفتیش کے بعد جب شہباز شریف واپس جانے کیلئے گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہوئے تو اچانک گاڑی روک کر انہیں دوبارہ تحقیقات کیلئے بلا لیا گیا تاہم یہ پتا نہیں چل سکا کہ کس کے کہنے پر شہباز شریف کو دوبارہ بلایا گیا، اس بارے میں ایف آئی اے حکام نے کچھ بھی بتانے سے گریز کیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کی ناکامی کے بعد ایف آئی اے نیازی گٹھ جوڑ نے سیاسی انتقام کی ذمہ داری سنبھال لی ۔جہانگیر ترین کو این آر او دینے کے بعد عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی اے بلایا گیا ۔عوام دشمن بجٹ کی وجہ سے عوام کی چیخوں کی آواز بند کرنے کیلئے سوچی سمجھی سازش کے تحت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ایف آئی بلایا گیا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں