وزیراعظم کو آئی ایس آئی سیکرٹریٹ میں بریفنگ ، آرمی چیف کی ترکی میں اہم ملاقاتیں ، افغان امن عمل پر بات چیت

وزیراعظم کو آئی ایس آئی سیکرٹریٹ میں بریفنگ ، آرمی چیف کی ترکی میں اہم ملاقاتیں ، افغان امن عمل پر بات چیت

قومی انٹیلی جنس رابطہ کمیٹی کا اجلاس، کارکردگی پر اطمینان ، وزرا ، سروسز انٹیلی جنس ایجنسیوں ، آئی بی ، ایف آئی اے سربراہوں کی شرکت پاک ترک تعاون خطے میں مثبت اثرات مرتب کریگا ،جنرل باجوہ ‘ترک وزیر دفاع ،آذربائیجان کے وزیرداخلہ سے ملاقاتیں

اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر ، اے پی پی) وزیراعظم عمران خان نے بدھ کو آئی ایس آئی سیکرٹریٹ کا دورہ کیا جہاں وزیراعظم کی زیر صدارت \"قومی انٹیلی جنس رابطہ کمیٹی\" کا اہم اجلاس ہوا۔جس میں وزیر اعظم کو بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید نے وزیر اعظم اور وفاقی وزرا کا انٹیلی جنس سیکرٹریٹ آمد پر استقبال کیا۔حال ہی میں قائم کردہ قومی انٹیلی جنس رابطہ کمیٹی ،قومی انٹیلی جنس کے مشترکہ جائزے کے لئے انٹیلی جنس رابطے و تعاون کا پلیٹ فارم ہے جس کاحکومت نے رواں سال 22 جنوری کو نوٹیفکیشن کیا تھا۔ خصوصی اجلاس میں وزیرداخلہ شیخ رشید احمد ، وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری ، سروسز انٹیلی جنس ایجنسیوں ، آئی بی اور ایف آئی اے کے سربراہوں نے شرکت کی۔ اجلاس کے شرکا کو انٹیلی جنس تعاون بڑھانے سے متعلق جامع بریفنگ دی گئی اور اس حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر اعظم نے قومی انٹیلی جنس کمیٹی کی کاوشوں کو سراہااور کمیٹی کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ترکی کے ایک روزہ دورے کے موقع پر وزیر دفاع جنرل (ر)ہولوسی ایکر سے ملاقات کی، اس موقع پر کمانڈر ترکش جنرل سٹاف یاسر غلیر اور ترکی کی بری افواج کے کمانڈر جنرل امیت دندار بھی موجود تھے ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سلامتی کی صورتحال بشمول افغان امن عمل میں حالیہ پیش رفت اور دوطرفہ دفاعی و سکیورٹی تعاون سمیت مختلف امور پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر آرمی چیف نے ترکی کے پاکستان کیساتھ رابطوں خصوصاً خطے میں قیام امن کیلئے جاری کوششوں میں مثبت کردار کو سراہا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترکی خطے کے اہم مسلم ملکوں میں سے ایک ہے اور پاک ترکی تعاون میں فروغ علاقائی امن واستحکام پر مثبت اثرات مرتب کرے گا۔ معزز میزبانوں نے علاقائی امن واستحکام خصوصاً افغان امن عمل کیلئے پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا اور دونوں برادر ملکوں کے مابین بہتر روابط کیلئے کام جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ قبل ازیں ترکی پہنچنے پر ترکش فوج کے چاک وچوبند دستے نے آرمی چیف کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔ دریں اثنا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے گزشتہ روز آذربائیجان کے وزیر داخلہ کرنل جنرل ولایت سلمان اوگلو سمیت متعدد اعلیٰ شخصیات نے ملاقات کی جن میں چیف آف سٹیٹ بارڈر سروسز کرنل جنرل الچین قلیوف اور چیف آف سٹیٹ سکیورٹی سروسز کرنل جنرل علی اوگلو نقیوف شامل ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق ان ملاقاتوں کے دوران باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ دفاعی تعاون اور علاقائی امن واستحکام کے علاوہ دونوں برادر ممالک کے مابین توانائی، تجارت اور رابطوں کے منصوبوں پر بات چیت ہوئی۔ آرمی چیف نے کہا خطے میں نئے ابھرتے جیوسٹریٹجک معیار مشترکہ چیلنجوں کے خلاف دوطرفہ قریبی تعاون اور اجتماعی ردعمل کی ضرور ت کا تقاضا کرتے ہیں۔ آرمی چیف نے ہر سطح پر دوطرفہ مفاد پر مبنی تعاون میں اضافے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ معزز میزبانوں نے اس موقع پر پاک فوج کی پیشہ وارانہ مہارت اور خطے میں تنازعات کے تدارک خصوصاً افغانستان میں قیام امن کی کوششوں میں پاکستان کے مثبت کردار کو سراہا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں