اتنا عرصہ ہوگیا ڈاکوؤں سے جان نہیں چھڑوا سکے :چیف جسٹس

اتنا عرصہ ہوگیا ڈاکوؤں سے جان نہیں چھڑوا سکے :چیف جسٹس

آئی جی پنجاب بھونگ کے علاقہ میں ڈاکوؤں کیخلاف کارروائی کریں:جسٹس گلزار ، مندر پر حملہ کے ملزم گرفتار، ہندو بچہ گرفتاری پر ایس ایچ او کیخلاف کارروائی کا حکم

اسلام آباد (سپیشل رپورٹر) سپریم کورٹ نے رحیم یار خان میں مندر پر حملے کے واقعہ کے خلاف از خود نوٹس کیس پر سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر تے ہوئے مندر پر حملے کرنے میں ملوث ملزمان کی ایک ہفتے میں شناخت کا حکم دیتے ہوئے انہیں گرفتار اور بے گناہ افراد کو رہا کر نے کی ہدا یت کی ہے ، ملزمان کی شناخت کے بعد ٹرائل کورٹ میں چالان پیش کیا جائے ،استغاثہ گواہوں کی موجودگی یقینی بنائے ، ٹرائل کورٹ بغیر التوا چار ماہ میں فیصلہ یقینی بنائے ۔ عدالت عظمیٰ نے نامزد ملزمان سے ایک ماہ میں ریکور ی کاحکم دیتے ہوئے قرار دیا کہ نقصان کی رقم ریکور کرکے مندر کی انتظامیہ کو دی جائے ۔ سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ مندر کے اندرونی حصے کی بحالی مکمل ہوچکی، بیرونی حصہ ایک ماہ میں مکمل کیا جائے ۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر کمشنر بہاولپور اور ڈپٹی کمشنر رحیم یار خان کو طلب کرلیا۔ عدالت نے ہندو بچہ گرفتار کرکے تھانہ میں بند کرنے والے ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کا حکم دیا۔ عدالت عظمیٰ نے گاؤں بھونگ میں سکیورٹی اہلکاروں کی تعیناتی برقرار رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے قرار دیا کہ مقامی شخص کی پولیس تھانہ کیلئے 5 ایکڑ زمین دینے کی پیشکش پر غور کیا جائے ۔ چیف جسٹس نے کہا پاکستان بنے اتنا عرصہ ہوگیا ہم ڈاکوؤں سے جان نہیں چھڑوا سکے ۔ عدالت عظمیٰ نے قرار دیا کہ عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ کچے میں ڈاکو لوگوں کو اغوا کی دھمکیوں کے ساتھ املاک کو نقصان پہنچا رہے ، آئی جی پنجاب صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر بھونگ کے علاقہ میں ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کریں،کچے کا علاقہ ڈاکوؤں سے کلیئر کروا کر امن بحال کیا جائے ۔ سپریم کورٹ نے پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب سے ایک ماہ میں پیشرفت کی رپورٹ بھی طلب کر لی۔ چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں بینچ نے از خود نوٹس کیس پر سماعت کی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا، کیا ہندو بچے کو گرفتار کرنے والے ایس ایچ او کو ہٹا دیا گیا۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب قاسم چوہان نے بتایا کہ ایس ایچ او کو ہٹا دیا گیا اور اس کے خلاف محکمانہ کارروائی کر رہے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایس ایچ او کا گرفتاری سے انکار نہ کرنا اعتراف جرم ہے ۔ ایس ایچ او کے خلاف صرف محکمانہ کارروائی کافی نہیں بلکہ اس کو گرفتار ہونا چاہیے ، جلد از جلد معاملہ حل کریں۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا مندر پر حملہ کرنے والے 95 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ، چہرہ شناسی کیلئے نادرا سے معاونت لی جا رہی ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میڈیا پر چلنے والی فوٹیج میں سب کے چہرے واضح تھے پہچانے جا سکتے ہیں۔ پولیس کا کام خط لکھنا نہیں، پولیس نے کارروائی کرنی ہوتی ہے ۔ متعلقہ کمشنر اور ڈی سی کہاں ہیں، تین ہفتے ہو گئے پولیس نے کچھ نہیں کیا۔ مقامی شخص رئیس منیر کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ علاقہ تین صوبوں کا جنکشن اور ساتھ دریائے سندھ کے کچے کا علاقہ ہے ۔ کچے کے دھاڑیل اور ڈاکوؤں نے مقامی لوگوں کا جینا دوبھر کیا ہوا ہے ۔ ڈاکو لوٹ مار کرتے اور بچے اغوا کرلیتے ہیں۔ پولیس کی نفری بہت کم ہے ڈاکوؤں کو روک نہیں سکتی۔ چیف جسٹس گلزار احمد نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان بنے اتنا عرصہ ہوگیا ہم ڈاکوؤں سے جان نہیں چھڑوا سکے ۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ کچے کا علاقہ سندھ کے ساتھ بھی لگتا ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہر طرف سے مل کر کارروائی کریں دیکھیں کیسے کام نہیں ہوتا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں