’’مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے میں سر بکف ہوں لڑا دے کسی بلا سے مجھے ‘‘

’’مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے  میں سر بکف ہوں لڑا دے کسی بلا سے مجھے ‘‘

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے موجودہ صورت حال پر شاعری کے ذریعے اپنا نکتہ نظر پیش کیا ہے

اسلام آباد(آئی این پی) وزیر اطلاعات نے اردو کے معروف شاعر عدیم ہاشمی کے چند اشعار ٹویٹ کئے ہیں جن میں انہوں نے ظلم کے سامنے سر جھکانے کی بجائے سینہ سپر ہو نے کی بات کی ہے ۔ انہوں نے لکھا مفاہمت نہ سکھا جبر ناروا سے مجھے ۔میں سر بکف ہوں لڑا دے کسی بلا سے مجھے ،زباں نے جسم کا کچھ زہر تو اگل ڈالا ،بہت سکون ملا تلخی نوا سے مجھے ،میں خاک سے ہوں مجھے خاک جذب کر لے گی ،اگرچہ سانس ملے عمر بھر ہوا سے مجھے ۔ ایک اور ٹو یٹ میں فواد نے ٹی وی ٹاک شو کا کلپ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں جو بھی تحریکیں چلیں ان کی ایک نظریاتی اساس رہی ہے ، اسی نظریے کے تحت تحریک چلائی جاتی ہے لیکن جب آپ ایک متشدد سیاسی نظریہ لے کر جس کا مقصد یہ ہے کہ ریاست کو اپنے سامنے جھکایا جائے اور پھر دو تحریکوں کو آپس میں ملا دیں تو یہ پاکستان کے لئے اچھی خدمت نہیں ہوگی۔ دوسری جانب ن لیگی رہنما طلال چودھری نے کہا ہے فواد صاحب! شعر پڑھنے سے بندہ انقلابی نہیں بن جاتا۔ انقلابی بننے کے لیے کردار بنانا اور دکھانا پڑتا ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں