اقوام متحدہ کا نفرنس میں زرتاج گل امین اسلم کے درمیان جھگڑا: پی اے سی کا تحقیقات کاحکم

اقوام متحدہ کا نفرنس میں زرتاج گل امین اسلم کے درمیان جھگڑا: پی اے سی کا تحقیقات کاحکم

گلاسگوکانفرنس میں پاکستانی پویلین خالی رہا، وفد کا کسی نے استقبال نہ کیا:فتیانہ ، آڈٹ کرنیکاحکم ،کوئی جھگڑا نہیں ہوا،ریاض فتیانہ کی گفتگو جھوٹی،امین اسلم

اسلام آباد (وقا ئع نگار خصوصی،مانیٹرنگ ڈیسک،آئی این پی)پبلک اکائونٹس کمیٹی میں حکمران جماعت کے ایک رکن نے گلاسگو میں ماحولیات کے حوالے سے ہونیوالی بین الاقوامی کانفرنس کاپ26 میں وزارت موسمیاتی تبدیلی کے وفد کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھا دئیے ۔ پبلک اکائونٹس کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز چیئرمین کمیٹی رانا تنویر حسین کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے رہنما ریاض فتیانہ نے گلاسگو میں ہونے والی کانفرنس میں وزیر ماحولیات زرتاج گل اور مشیر امین اسلم میں لڑائی کا انکشاف کیا ۔کمیٹی کے رکن ریاض فتیانہ نے اجلاس میں بتایا کہ گلاسگو میں وزیر ماحولیات زرتاج گل ، معاون خصوصی امین اسلم کے ساتھ لڑ کر وطن واپس آ گئی تھیں۔ ریاض فتیانہ نے کہا کہ کانفرنس میں افسران کی نااہلی کے باعث پاکستان کی نمائندگی غیر معیاری تھی۔کانفرنس میں پاکستان پویلین خالی رہا۔پویلین میں قائداعظم ؒ اور وزیراعظم پاکستان کی تصویر تک نہیں تھی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پویلین میں نیپال اور دیگر ممالک کے وفود کا کسی افسر نے استقبال بھی نہیں کیا۔یہ پاکستان کی بدنامی تھی اور اس کی تحقیقات ہونی چا ہئیں ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے اقوام متحدہ کی ماحولیات کانفرنس کے دوران زرتاج گل اور امین اسلم میں لڑائی پر تحقیقات کا حکم دے دیا۔ آڈٹ حکام نے کمیٹی کو بنی گالا میں زو کم بو ٹا نیکل گارڈن کی با ئونڈری وال کی تعمیر کیلئے خلاف ضابطہ کنسلٹنٹ ہائیر کرنے کے معاملے پر بریفنگ دی ۔ کمیٹی میں مارگلہ ہلز نیشنل پارک پر غیر قانونی قبضے کا معاملہ بھی زیرغور آیا ، کمیٹی نے معاملے پر آئندہ سی ڈی اے کو بھی طلب کرلیا۔ کمیٹی اجلاس کے دوران ریاض فتیانہ نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کے وفد کی کارکردگی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ وزیر اور مشیر کی آپس کی لڑائی چل رہی تھی،میرے ہوتے ہوئے دو وفد ملاقات کے لئے آئے ، ایک کا دو بجے وقت تھا ، ڈ ھائی بجے تک اس کو کسی نے ریسیو ہی نہیں کیا ، پاکستانی کمیونٹی گلاسگو میں بہت بڑی ہے ، کسی کو انہوں نے لفٹ نہیں کرائی ، ا ن کے ایک ڈائریکٹر ہیں وہ دس سال سے ریٹائر ہونے کے بعد ایکسٹینشن پر بیٹھے ہیں اور سوائے مشیر کے وہ کسی سے ملتے ہی نہیں، 8افراد کا وفد تھا اور کسی کا کوئی کام نہیں تھا، سارا پیسہ ضائع ہو گیا، چیئرمین کمیٹی نے آڈٹ حکام کو وفد کے دورے کا بھی آڈٹ کرنے کا حکم دے دیا ۔ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ریا ض فتیانہ نے بتایا کہ وزیرصاحبہ بد دل ہو کر وہاں سے واپس آگئیں کہ عملہ ان سے سرے سے تعاون نہیں کر رہا تھا،وہاں ہمارے پویلین کی اچھی پراگریس نہیں تھی، دیواروں پر لگڑ بگڑ اور برفانی شیر کی تصویر تھی ۔ ایل سی ڈی پر مسلسل نو سگنل لکھا آرہا تھا ۔ کرسیاں بکھری پڑی تھیں، ہمارا سٹال خالی پڑا رہتا تھا، وفد میں زیادہ ایسے لوگوں کو لے جایا گیا جن کی وہاں ضرورت ہی نہیں تھی، منسٹر صاحبہ بد دل ہو کر وہاں سے واپس آگئیں کہ عملہ ان سے سرے سے تعاون نہیں کر رہا تھا۔دوسری طرف وزیراعظم کے مشیر ملک امین اسلم نے ایک بیان میں خاتون وفاقی وزیر سے جھگڑے کی خبر کو بے بنیاد قرار دیا ہے ۔انہوں نے ساتھ ہی تحریک انصاف کے ایم این اے ریاض فتیانہ کے خلاف پارٹی کے انضباطی ونگ سے رجوع کرنے کا اعلان کردیا۔ مشیر نے کہا کہ ریاض فتیانہ کی پی اے سی میں کی گئی گفتگو جھوٹی ہے ۔اُن کا کہنا تھا کہ زرتاج گل کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کی وجہ سے جلد وطن آنا پڑا، ہمارے درمیان کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔ملک امین اسلم نے کہا گلاسگو کانفرنس پر پاکستان کا ایک روپیہ بھی خرچ نہیں ہوا ہے ، کانفرنس مکمل طور پر غیر ملکی ڈونرز کے تعاون سے ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ریاض فتیانہ کو غلط فہمی کیوں ہوئی سمجھنے سے قاصر ہوں، پارٹی ایم این اے بغیر کسی دعوت کے ایک این جی او کی سپانسرشپ پر وہاں پہنچے ، پارٹی الزامات کی تحقیقات کرے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں