اساتذہ کااحتجاج،پارلیمنٹ تک ریلی،دھرنا، اپوزیشن کااظہاریکجہتی

اساتذہ کااحتجاج،پارلیمنٹ تک  ریلی،دھرنا، اپوزیشن کااظہاریکجہتی

اسلام آباد کے اساتذہ سمیت سرکاری تعلیمی اداروں کے ملازمین نے آرڈیننس کے ذریعے تعلیمی ادارے میونسپل کارپوریشن کے ماتحت کرنے کے خلاف گزشتہ روز پریس کلب سے مارچ کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے دھرنا دیا

اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے ،وقائع نگار) مظاہرین وزیراعظم ہاؤس کی جانب جاناچاہتے تھے تاہم ڈی چوک پر انھیں روک لیا گیا۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر مطالبات کے حق میں نعرے درج تھے ۔ فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے سکول بند رکھنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ جب تک آرڈیننس واپس نہیں لیا جاتا اس وقت تک سکولوں کی بندش جاری رہے گی،اس طرح تیسرے روز بھی تعلیمی سرگرمیاں بدستورمعطل رہیں،ادھرسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے حکومت اور احتجاجی اساتذہ کا موقف سننے کیلئے کمیٹی کااجلاس 7دسمبر کو طلب کرلیا۔اپوزیشن رہنمااساتذہ سے اظہاریکجہتی کیلئے دھرنے میں پہنچ گئے ، مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ آصف،انجم عقیل ، طارق فضل چودھری ،جماعت اسلامی کے نائب امیر میاں اسلم ،پیپلز پارٹی کے رہنما سید سبط حیدر بخاری نے کہا کہ ہم اساتذہ کے ساتھ کھڑے ہیں ،اس حوالے سے نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے بھی ٹویٹ کیا اور کہا کہ ڈی چوک اور پارلیمنٹ کے باہر 126 دن مظاہرے کرنے والے آج پرامن اساتذہ کو روک رہے ہیں،یہ آمرانہ رویہ ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں