بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت : چیئرمین نیب

بدعنوانی کے خاتمے کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت : چیئرمین نیب

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ہم آنے والی نسلوں کے لئے ایک بہتر اور خوشحال پاکستان چھوڑسکیں،نیب "احتساب سب کے لئے " کی پالیسی پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے پاکستان سے بدعنوانی کے خاتمے کے مشن کی کامیابی کے لئے پرعزم ہے ۔

 نیب نے پاکستان کو بدعنوانی سے پاک بنانے کے عزم کا تہیہ کر رکھا ہے ۔ چیئرمین نیب نے بیان میں مزید کہا کہ بدعنوانی ایک ایسی برائی ہے جس کی تعریف اس بے ایمانی یا بد دیا نتی کے الفاظ سے کی جاتی ہے جسے کوئی شخص کسی عہدے یا اتھارٹی کے ذریعے ذاتی فائدے کے لئے استعمال کرتا ہے ، دوسرے لفظوں میں بدعنوانی اس وقت ہوتی ہے جب کوئی شخص کسی عہدے پر فائز ہو اور اپنے اس منصب کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے اسے ذاتی مفاد یا مقاصد کے لئے استعمال کرے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی ملک پائیدار سماجی اقتصادی ترقی حاصل کرنا چاہتا ہے تو کرپشن کو ہر قیمت پر ختم کرنا ہوگا۔

بدعنوانی معاشرے کے لئے زہر قاتل ہے ، ہمارے ملک میں منی لانڈرنگ، بدعنوانی، اختیارات کا غلط استعمال، آمدن سے زائد اثاثے اور بڑے پیمانے پر عوام سے دھوکہ دہی جیسے بڑے چیلنج موجود ہیں ۔ جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا کہ نیب پاکستانی معاشرے سے اس برائی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے بدعنوانی کے خلاف جنگ میں مسلسل تمام سٹیک ہولڈرز کو شامل کر رہا ہے ، نیب کی موجودہ انتظامیہ نے بدعنوانی کے موثر تدارک کے لئے مختلف اقدامات اٹھائے اور نیب نے بدعنوان عناصر سے گزشتہ 4 سال سے زائد عرصہ کے دوران بالواسطہ اور بلاواسطہ 539 ارب روپے وصول کئے ۔

نیب نے بد عنوانی کے خلاف آگاہی مہم کے تحت، ملک بھر کی یونیورسٹیوں/کالجوں میں 50 ہزار سے زائد کردار ساز انجمنیں قائم کی ہیں تاکہ ہمارے ملک کی آنے والی نسلوں کو کم عمری میں ہی بدعنوانی کے برے اثرات کے بارے میں آگاہی فراہم کی جا سکے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں