لا پتا افرادمعاملہ پر ریاست کو کوئی حل نکالناچاہئے ،سپریم کورٹ

لا پتا افرادمعاملہ پر ریاست کو کوئی حل نکالناچاہئے ،سپریم کورٹ

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ نے حزب التحریر کے لا پتا رہنما نوید بٹ سے متعلق مقدمے کی سماعت کے دوران آبزرویشن دی ہے کہ لا پتا افراد کے معاملے میں ریاست کو کوئی حل تو نکالنا چاہیے ۔

سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی محمد امین احمد نے کہا کہ لا پتا افراد  کے مقدمات کے تمام فریق حقائق چھپاتے اور تمام تفصیلات نہیں بتاتے ۔جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے نوید بٹ کی بازیابی کا کیس جے آئی ٹی کی رپورٹ کی بنیاد پر نمٹادیا ۔

عدالت نے کیس نمٹا کر قرار دیا کہ جے آئی ٹی رپورٹ آنے کے بعد زیر غور معاملہ غیر موثر ہو چکا ہے ۔جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق نوید بٹ کا معاملہ جبری گمشدگی کے زمرے میں نہیں آتا کیونکہ وہ خود اپنی مرضی سے جہاد پر گیا تھا۔

دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ نوید بٹ سے متعلق لاپتا افراد کمیشن اور جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ نوید بٹ کے ورثا کو فراہم کر دی جائے گی جس پر عدالت نے کیس نمٹا کر لاپتا افراد کمیشن کو نوید بٹ کے ورثا سے تعاون کرنے کی ہدایت کی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں