پاور سیکٹر مسائل سے نکلنے کیلئے ایڈوائزری بورڈ بنایا جائے ، بشارت چیمہ

پاور سیکٹر مسائل سے نکلنے کیلئے ایڈوائزری بورڈ بنایا جائے ، بشارت چیمہ

لاہور(زاہدعابد)سابق وفاقی سیکرٹری توانائی عرفان علی اور سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ نے کہا ہے کہ پاور سیکٹر کے مسائل سے نکلنے کے لئے پاور ایڈوائزری بورڈ بنایا جائے ۔

ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری ہونا مشکل ہے بجلی مہنگی ہونے میں آئی پی پیز معاہدے بڑی وجہ ہیں ۔سابق وزیر خزانہ چاہتے تھے جیسے آئی ایم ایف کہتا چپ کر کے کر دو۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور اکنامک جرنلسٹس ایسوسی ایشن کے زیر اہتمام پاور سیکٹر کے مسائل کے حوالے سے لاہور چیمبر آف کامرس میں ہونے والی کانفرنس میں کیا۔سابق سیکرٹری توانائی عرفان علی نے کہا کہ پنجاب میں چھپ چھپا کر ٹیکنیکل طور پر بجلی چوری کی جاتی ہے جبکہ دیگر صوبوں میں کنڈے اور زبردستی بجلی چوری ہوتی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بجلی پر سبسڈی یکدم ختم نہیں کی جا سکتی اور نہ ہی ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کی نجکاری مسائل کا حل ہے ۔انہوں نے کہا کہ ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کے بورڈ نان ٹیکنیکل افراد چلا رہے ہیں ان کا پاورسیکٹر کی بہتری سے کوئی سروکار نہیں ۔کمپنیوں کی نجکاری ہونا مشکل ہے اس سے مسائل بڑھیں گے اور ہر کمپنی کا الگ ٹیرف ہی بڑا مسئلہ پیدا کر دے گا۔

عرفان علی نے کہا کہ ایل این جی نہ لانے سے اسوقت پاور ہائوسز مہنگے ڈیزل پر چلانے پڑ رہے ہیں ۔سابق ایم ڈی پیپکو طاہر بشارت چیمہ نے کہا کہ لیسکو کی بجلی چوری کی شرح کم ہے لیکن جتنے یونٹ کا لائن لاسز یا چوری میں نقصان ہوتا ہے وہ پشاور،کوئٹہ سپلائی کمپنیوں کے مجموعی نقصان سے بھی زیادہ ہے ۔کیونکہ بجلی لیسکو میں ان سے کہیں زیادہ استعمال ہوتی ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں