مقدمہ کہیں بھی ہومجسٹریٹ بیان ریکارڈکرسکتاہے :ہائیکورٹ
لاہور(محمداشفاق سے )سیکشن 164 کا اعترافی بیان ریکارڈ کرنے کے حوالے سے لاہور ہائیکورٹ نے فیصلہ جاری کر دیا۔
لاہورہائیکورٹ نے قرار دیاکہ عدالتی حدود نہ ہونے کے باوجود بھی مجسٹریٹ سیکشن 164 کا بیان ریکارڈ کرنے کا پابند ہے ۔پنجاب کے کسی بھی ضلع کا مجسٹریٹ دفعہ164کا بیان ریکارڈ کرسکتا ہے خواہ مقدمہ کہیں بھی درج ہو ۔عدالت نے ملتان میں درج مقدمے میں لاہور کے مجسٹریٹ کو 164 کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا۔ جسٹس امجد رفیق نے خاتون حرا بی بی کی درخواست پر 10 صفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔ فیصلے میں لکھا گیا کہ کیس میں ایک خاتون نے بیان ریکارڈ کرانے کیلئے مجسٹریٹ سے رجوع کیا اور موقف اختیار کیا کہ ملتان میں اس کی جان کو خطرہ ہے لہذا اس کا بیان لاہور میں ریکارڈ کیا جائے لیکن لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے مقدمہ ملتان میں درج ہونے کی بنیاد پر خاتون کا لاہور میں بیان ریکارڈ کرنے کی درخواست مسترد کردی ،جوغیرقانونی ہے ۔
فیصلے میں کہا گیاکہ بیان ریکارڈ کرنے کا مقصد مستقبل کیلئے شواہد کو محفوظ بنانا ہے ،مجسٹریٹ کا مطلب جوڈیشل مجسٹریٹ اور سپیشل مجسٹریٹ ہیں جنہیں کوئی بھی بیان ریکارڈ کرنے کے اختیارات دئیے گئے ہیں، موجودہ کیس میں ملتان میں مقدمہ درج کیا گیا جبکہ خاتون لاہور میں رہ رہی ہے ،خاتون کا بیان لاہور کے مجسٹریٹ کو ریکارڈ کرنا چاہیے ،ضلع کے باہر ریکارڈ کیا گیا اعترافی بیان ضائع نہیں ہو گا ،ضلع کے باہر بیان ریکارڈ کرنے پر ایک اعتراض یہ بھی ہے کہ اس سے ملزم بیان پر جرح سے محروم ہوجائے گا ، یہ ضروری نہیں ہے کہ بیان ملزم کی موجودگی میں ریکارڈ ہو ،درخواست گزار کی استدعا منظور کرتے ہوئے لاہور کے مجسٹریٹ کے روبرو بیان ریکارڈ کرنے کی اجازت دی جاتی ہے ۔