قومی وسائل محفوظ ہیں نہ حساس معلومات،سب کچھ دائو پر لگ چکا:عمران خان

قومی  وسائل  محفوظ  ہیں  نہ  حساس  معلومات،سب  کچھ  دائو  پر  لگ  چکا:عمران خان

پشاور ، اسلام آباد (بیورو رپورٹ ،خصوصی نیوز رپورٹر ،نیوز ایجنسیاں ) تحریک انصاف کے چیئر مین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ظلم کیخلاف نکلنے کیلئے قوم کو جلد کال دوں گا۔

 جب کال دوں گا تو پھر واپسی نہیں ہو گی،اُنہوں نے کہاکہ اب صورتحال یہ ہے کہ نہ ہمارے قومی وسائل محفوظ ہیں اور نہ ہی حساس معلومات، سب کچھ داؤ پر لگ چکاہے ،وزیراعظم ہاؤس کی سکیورٹی بریچ ہوئی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ دشمنوں کے پاس حساس معلومات چلی گئی ہیں، اس کا ذمہ دار کون ہے ؟قوم پر جو ڈا کہ ڈالا جا رہا ہے یہ میں کبھی برداشت نہیں کروں گا، جمعہ کو پشاور میں ایڈورڈ کالج کے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں کالج کے پرنسپل کا شکریہ ادا کرتا ہوں مجھے یہاں دعوت دی، میلو اور ڈیزل کو بھی دعوت دیں اور ڈیزل سے پوچھیں چوروں کے ساتھ کیسے کھڑے ہو گئے ہو۔ لیڈر شپ پر بات کرنے آیا ہے ۔ قانون کے معاشرے میں سب قانون کے نیچے ہوتے ہیں،پی ٹی آئی چیئر مین کا کہنا تھا کہ چوروں، ڈاکوئوں کو این آر او دیا گیا ہے ، ان سے ڈیل کی گئی ہے اور آج چور اور ڈاکو وطن واپس آ رہے ہیں ان کے کیسز کو ختم کیا جا رہا ہے اور اربوں روپے لوٹ کر باہر جانے والوں کو این آر او سے واپس لایا جا رہا ہے ۔ پاکستان بدترین مہنگائی کی لپیٹ میں ہے ، قوم نیچے جا رہی ہے اور ابھی بھی ان کا پیٹ نہیں بھرا ہے ، مریم اپنے داماد کے لئے پیسہ بنا رہی ہے ۔ جانور غیر سیاسی ہوتے ہیں اور جو ظلم کے خلاف کھڑا نہیں ہوتا ان میں اور بھیڑ بکریوں میں کوئی فرق نہیں ہوتا ۔

انہوں نے کہا کہ میں قوم کو تیار کر رہا ہوں لیکن مجھے اکیلا بھی نکلنا پڑا تو ان کے خلاف نکلوں گا کیونکہ میں جیل جانے سے نہیں ڈرتا ہوں،چوروں کے ذریعے قوم پر ڈاکے کو کسی صورت برداشت نہیں کروں گا،ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس کی سکیو رٹی بریچ ہوئی ہے تومطلب دشمن کے پاس ڈیٹا چلا گیا ہے اور آنے والے دنوں میں تباہی کا راستہ آرہا ہے اور ملک کا مستقبل تباہی کی طرف جا رہا ہے ۔عمران خان نے کہا کہ اگر نیوٹرلز کا کام سوشل میڈیا کے لوگوں کو پکڑ کر دبانا اور میڈیا کو بند کرنا ہے ، تو ملک کے مفادات کی حفاظت کون کرے گا؟انہوں نے کہاکہ میں ملک کے محافظوں سے سوال پوچھتا ہوں کہ اگر ڈاکو ایک گھر کو لوٹ رہے ہوں تو کیا چوکیدار کہہ سکتا ہے کہ میں نیوٹرل ہوں؟ گھر والے کیا کہیں گے ، میرا گھر لوٹا جارہا ہے اور چوکیدار کہتا ہے میں نیوٹرل ہوں، پاکستان لوٹا جا رہا ہے ۔جب ظلم کا مقابلہ کرتے ہیں تو ظلم ختم ہو جاتا ہے ، اور جب ظلم کے سامنے سر جھکاتے ہیں، معاشرہ تباہ ہو جاتا ہے ، جس ملک میں ڈاکوؤں کو بار بار این آر او ملتا ہے وہ انصاف کا نظام پکڑ نہیں سکتا۔انہوں نے کہاکہ قوم پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے ۔

میں کبھی تسلیم نہیں کروں گا اور میں اپنی قوم کو تیار کروں گا۔کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہوتا، اگر اسی طرح سارے کیسز ختم ہوتے رہے تو ایسے ملک میں کوئی مستقبل نہیں ہے ، جس ملک میں اس طرح کی لوٹ مار اور کرپشن ہو، اس ملک کا کوئی مستقبل نہیں ہے ۔ عمران خان نے کہا ہے کہ سکولز، کالجز اور یونیورسٹی کی سطح پر سیرت النبی ﷺ کے موضوعات پر تحریری اور تقریری مقابلے کروائے جائیں عمران خان نے صوبائی حکومتوں کو سرکاری سطح پر اور ذیلی تنظیموں کو مقامی سطح پر سرگرمیوں کے اہتمام کی ہدایات جاری کر دیں۔عمران خان نے پنجاب، خیبرپختونخوا، آزاد جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو سرکاری سطح پر ربیع الاول کی سرگرمیوں کا اہتمام کرنے کی ہدایت کی۔ چیئرمین کی جانب سے مرکزی قیادت سمیت علماء مشائخ ونگ، یوتھ ونگ، خواتین ونگ، آئی ایس ایف، لیبر ونگ اور وکلاء ونگ کو تنظیمی سطح پر اہتمام کی ہدایات کی گئیں۔تحریک انصاف کی جانب سے 12 ربیع الاول 9 اکتوبر کو اسلام آباد میں رحمت ا للعالمین کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں علماء و مشائخ، دینی سکالر، پارٹی قیادت اور عوام شرکت کریں گے ۔عمران خان رحمت للعالمین کانفرنس سے خصوصی خطاب بھی کریں گے ۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں