فنڈنگ کیسز:الیکشن کمیشن آڈٹ کے بعدصفائی کاموقع دیتا :ہائیکورٹ

فنڈنگ کیسز:الیکشن کمیشن آڈٹ کے بعدصفائی کاموقع دیتا :ہائیکورٹ

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیپلز پارٹی اورمسلم لیگ(ن)کے پارٹی فنڈنگ کیسز کے فیصلے جلد کرنے کی درخواست پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

چیف جسٹس عامرفاروق نے فرخ حبیب کی درخواست کی سماعت کے دوران استفسار کیاکہ کیا یہ عدالت الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کر سکتی ہے کہ نہیں،الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے ،الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کرنے پر کوئی ججمنٹ یا کوئی قانون ہے تو وہ پیش کریں،الیکشن کمیشن کا طریقہ کار تھوڑا خراب ہو گیا ورنہ یہ مسائل نہ ہوتے ،پارٹی اکاؤنٹ کے آڈٹ کے  بعد پارٹی کو شوکاز کر کے صفائی کا موقع دینا چاہیے تھا،باقی کارروائی بعد میں کرنی چاہیے تھی،سپریم کورٹ کے اختیارات وسیع ہیں، کئی آرٹیکلز ہیں اس کے اختیارات کے حوالے سے ، درخواست گزاروکیل عمائمہ انور نے کہا ہمارے ساتھ امتیازی سلوک کیا گیا ہے ،الیکشن کمیشن کے سکروٹنی کے حوالے سے اختیارات سٹیچوٹری ہیں، آئین سے نہیں لئے گئے ،چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ باقی پارٹی کی سکروٹنی میں کتنا وقت لگے گا؟، الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہااس حوالے سے فکس ٹائم نہیں دے سکتے ،ابھی معاملہ سکروٹنی کمیٹی میں ہی ہے ،چیف جسٹس نے کہا کمیٹی میں ایک اکاؤنٹنٹ کو بھی شامل کرنا چاہیے تھا،الیکشن کمیشن وکیل نے کہا اکاؤنٹنٹ شامل ہے ،انتخابات کی وجہ سے الیکشن کمیشن پربڑابوجھ ہے ، چیف جسٹس نے کہاالیکشن تو آپ کروا ہی نہیں رہے ، وہ تو اکتوبر میں ہیں، تب تک یہ کام مکمل کر لیں،عمائمہ انور نے کہاہمیں اس کیس کی بنیاد پر الیکشن سے ڈی فرنچائز کر سکتے ہیں، چیف جسٹس نے کہا آپ کو کوئی ڈی فرنچا ئز نہیں کر رہا، وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں