نیب: سابق وفاقی کابینہ کے 22ارکان کیخلاف تحقیقات: 190ملین پائونڈ کیس میں شیخ رشید ، پرویز خٹک، عمر ایوب، حماد اظہر، مراد سعید، اسد عمر، شیریں مزاری، خالد مقبول کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب

نیب: سابق وفاقی کابینہ کے 22ارکان کیخلاف تحقیقات: 190ملین پائونڈ کیس میں شیخ رشید ، پرویز خٹک، عمر ایوب، حماد اظہر، مراد سعید، اسد عمر، شیریں مزاری، خالد مقبول کے اثاثوں کا ریکارڈ طلب

اسلام آباد (خبر نگار، نیوز ایجنسیاں) قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے 190 ملین پاؤنڈ کی غیر قانونی منتقلی کے کیس میں سابق وفاقی وزرا اور کابینہ کے 22 اراکین کے خلاف تحقیقات تیز کر دیں۔

 سابق وفاقی وزرا اور کا بینہ ارکان کے نام گاڑیوں،جائیدادوں اور اکا وَنٹس کا ریکارڈ طلب کر لیا،نیب کا تمام سیکرٹری ایکسائز کو 22رہنماوَں کے ریکارڈ کیلئے مراسلہ جا ری کر دیا ۔نیب اعلا میہ میں جن افراد سے تفصیلات مانگی گئی ہیں ان میں غلام سرور ، مراد سعید، پرویز خٹک، زبیدہ جلال، حماد اظہر، شفقت محمود، شیریں مزاری، خالد مقبول صدیقی، اعجاز شاہ، علی امین گنڈاپور، فروغ نسیم، خسرو بختیار، اسد عمر، عمر ایوب، میاں سومرو، فواد چو دھر ی، محبوب سلطان، فیصل واوڈا، علی حیدر زیدی، اعظم سواتی،   شیخ رشید اور بابر اعوان شامل ہیں۔ نیب اعلامیہ کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف اور دیگر کے خلاف بحیثیت سرکاری عہدیدار ذاتی مفاد کیلئے 19 کروڑ پاؤنڈز کی غیر قانونی منتقلی میں معاونت کیلئے اختیارات کے غلط استعمال کی تحقیقات کی جارہی ہیں ،نیب راولپنڈی آرڈیننس 1999 کے تحت مذکورہ افراد کے خلاف بدعنوانی اور کرپٹ پریکٹسز کے الزامات پر تحقیقات کر رہا ہے اوراس کے پیش نظر ہی ان افراد کی جانب سے جنوری 2018 سے 2023 کے دوران خریدی یا فروخت کی گئی گاڑیوں کی تفصیلات یا مصدقہ دستاویزات کی نقول فراہم کرنے کا کہا گیا ہے ۔مطلوبہ دستاویزات نیب راولپنڈی کے دفتر میں جمع کرانی ہوں گی۔واضع رہے 2018 میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے )نے پراپرٹی ٹائیکون کے خاندان کے ساتھ 19 کروڑ پاؤنڈز مالیت کے تصفیے پر اتفاق کیا تھا ، بعد ازاں یہ رقم حکومت پاکستان کے اکاؤنٹ کے بجائے سپریم کورٹ کے اکاؤنٹس میں منتقل کر دی گئی تھی ۔ 

 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں