جسٹس مظاہر کی گاڑی کو آگ لگانے ،پٹرول بم فراہم کرنیکا الزام، سابق کورکمانڈر کی اہلیہ روبینہ جمیل کی ضمانت خارج
لاہور(محمد اشفاق سے )انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کو سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کی گاڑی کو آگ لگانے اور اہلکاروں پر حملے کیلئے پٹرول بم فراہم کرنے کے الزام میں سابق کور کمانڈر کی اہلیہ اور سابق ایم این اے روبینہ جمیل کی ضمانت خارج کردی اور 4ملزمان کی ضمانت منظور کرلی۔
جج اعجاز احمد بٹر نے ملزموں کی درخواست ضمانت پر تحریری فیصلہ جاری کردیا ، تفصیلات کے مطابق جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے سکواڈ کے انچارج دلاور بٹ کی درخواست پر درج مقدمہ میں کہا گیا کہ 9مئی کو شام پونے 6 بجے کے قریب جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی گاڑی کو لے کر سکواڈ جناح ہاؤس کے قریب سے گزررہا تھا تو اس دوران تحریک انصاف کے رہنمائوں اور مشتعل کارکنان نے گاڑی پر حملہ کردیا اور پٹرول بم پھینکے ، سکواڈ کے انچارج دلاور بٹ اور ڈرائیور ظفر اقبال سمیت 6گن مین قریبی پٹرول پمپ پر بھاگ نکلے اور وہاں پہنچ کر پٹرول پمپ ملازمین کے کپڑے پہن کر اپنی جان بچائی، پولیس نے دلاور بٹ کی درخواست پر 500نامعلوم افراد کے خلاف دہشت گردی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا جس کے بعد متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور عدالت کے حکم پر خاتون سمیت 5ملزموں کو شناخت پریڈ پر جیل منتقل کیا گیا جس میں سے 4ملزموں کی شناخت نہ ہوسکی جبکہ روبینہ جمیل کی شناخت کرلی گئی عدالت نے تحریری فیصلہ میں لکھا کہ 4ملزموں کی شناخت نہ ہونے پر ان کی ضمانت کی درخواست منظور کی جاتی ہے جبکہ ملزمہ روبینہ جمیل کی درخواست ضمانت خارج کی جاتی ہے ، عدالت نے فیصلہ میں لکھا کہ ملزمہ روبینہ جمیل نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے سکواڈ پر حملہ کیلئے پٹرول بم فراہم کیے فیصلہ میں کہا گیاکہ روبینہ جمیل سابق ایم این اے اور سابق کور کمانڈر کی اہلیہ ہیں۔