ہائیکورٹ :انسداد سموگ کیس ،3ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش
لاہور(محمداشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدارک کیلئے کیس کی سماعت کی ، پنجاب حکومت نے ساڑھے تین ماہ کی کارکردگی رپورٹ پیش کی جس میں کہا گیا کہ آلودگی پھیلانے والی 5ہزار784 گاڑیوں کو تھانوں میں بند،735 فیکٹریوں اور 187اینٹوں کے بھٹوں کو سیل کرکے 13کروڑ روپے جرمانہ کیا گیا جبکہ 324مقدمات درج کرکے 118افراد کو گرفتار کیا گیا۔
عدالت کا کمشنر لاہور کی کاکردگی پر اظہار اطمینان ،مزید کارروائی 17نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے عمل درآمد رپورٹ طلب کرلی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے تدراک کیلئے ہارون فاروق کی درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر کمیشن کے ممبر سید کمال حیدر و دیگر محکموں کے آفیسرز پیش ہوئے ، دوران سماعت کمشنر لاہور کی جانب سے ایل ڈی اے کے سینئر لیگل ایڈوائزر مظفر علی نے رپورٹ جمع کروائی ۔دوران سماعت سرکاری وکیل نے بتایا کہ ممبران جوڈیشل کمیشن کی وزیر اعلیٰ سے میٹنگ نہیں ہوسکی، عدالت نے جوڈیشل واٹر کمیشن کے ممبرز کو نگران وزیر اعلیٰ سے جمعہ کو میٹنگ کرنے کی ہدایت کی ، جسٹس شاہد کریم نے قرار دیاکہ دوسرے اضلاع کی نسبت لاہور میں سموگ پر بہتر کام ہو رہا ہے ، اس کی وجہ یہ ہے کہ کمشنر لاہور ذاتی دلچسپی لے رہے ہیں،عدالت نے ایل ڈی اے کے وکیل سے استفسار کیاکہ لاہور میں جاری ترقیاتی منصوبے کب تک مکمل ہونگے ؟، ایل ڈی اے کے لیگل ایڈوائزر نے کہاکہ 90 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے ، آئندہ سماعت پر رپورٹ پیش کردیں گے ،جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ دو ہفتے پہلے جو سموگ تھی وہ دوبارہ نہ ہو،اس موقع پر سرکاری وکیل نے کہاکہ عدالتی احکامات پر عمل درآمد ہوگا ۔