اقوام متحدہ کے معاہدے مہاجرین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہیں،پاکستان پابند:جسٹس عائشہ

اقوام متحدہ کے معاہدے مہاجرین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہیں،پاکستان پابند:جسٹس عائشہ

اسلام آباد(سپیشل رپورٹر)سپریم کورٹ نے غیر قانونی افغان شہریوں کی بے دخلی کے خلاف دائر درخواست سماعت کیلئے منظور کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو قانونی معاونت کیلئے طلب کرلیا اور آبزرویشن دی کہ عشروں سے رہائش پذیر غیر قانونی افغان شہریوں کو بے دخل کرنا آئینی تشریح کا معاملہ ہے ، اٹارنی جنرل زیر غور معاملے کی سماعت کیلئے لارجر بینچ تشکیل دینے پر معاونت کریں۔

 جسٹس یحیی آفریدی نے کہا چالیس سال سے جو لوگ یہاں رہ رہے ہیں کیا وہ یہیں رہیں اس پر بھی عدالت کی معاونت کریں،جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ اقوام متحدہ کے معاہدے مہاجرین کے حقوق کو تحفظ دیتے ہیں، پاکستان اقوام متحدہ کے ان معاہدوں کا پابند ہے ۔جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس عائشہ ملک پر مشتمل تین رکنی بینچ نے فرحت اللہ بابر کی درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد وفاق، ایپکس کمیٹی اور وزارت خارجہ کو نوٹس جاری کردیا ، فرحت اللہ بابر نے کہا نگران حکومت کے پاس غیرقانونی شہریوں کی بے دخلی کا مینڈیٹ نہیں، جن افغان شہریوں کو بے دخل کیا جا رہا ہے وہ سیاسی پناہ کی درخواستیں دے چکے ہیں،پناہ کی تلاش میں آئے ہوئے افراد کو ملک بدر کرنا بنیادی انسانی حقوق کا معاملہ ہے اور آئین نے اس عدالت کو بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کا اختیار دیاہے ، افغان شہریوں کی بے دخلی سے آرٹیکل 4،9 ،10 اے اور آرٹیکل 25 کے تحت بنیادی انسانی حقوق متاثر ہوئے ،عدالت نے نوٹس جاری کرتے ہوئے مقدمہ کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں