سب کو ڈرائیں گے تو معاشی پہیہ کیسے چلے گا: چیئرمین نیب

سب کو ڈرائیں گے تو معاشی پہیہ کیسے چلے گا: چیئرمین نیب

لاہور، اسلام آباد، راولپنڈی(نیوز رپورٹر، اپنے نامہ نگار سے، دنیا مانیٹرنگ)چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ نے کہا سب کو ڈرائیں گے تو معاشی پہیہ کیسے چلے گا، سرکاری افسروں کا اعتماد بحال اور نیب کے بارے میں پائے جانے والے تاثر کو زائل کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

 چیف سیکرٹری آفس میں حکومت پنجاب کی سربراہی میں سیل قائم کیا جائے گا، سرکاری افسروں کیخلاف شکایات کی نیب اور چیف سیکرٹری کی ٹیم سکروٹنی کرے گی، ہائوسنگ سکیموں کے فراڈ سے بچائو کیلئے نئی پالیسی لانے کا اعلان کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تمام ٹرانزیکشنز بینکنگ چینل سے ہوں گی، نقد ادائیگی کی اجازت نہیں ہوگی،بلڈر اور خریدار کے ساتھ ریگولیٹر بھی پہلے دن سے ہر ٹرانزیکشن کا حصہ ہوگا،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیب لاہور کے دفتر میں اینٹی کرپشن ڈے کے حوالے سے تقریب سے خطاب اور سول سیکرٹریٹ کے دورہ پر افسروں کے سوالوں کاجواب دیتے ہوئے کیا، انہوں نے ہاؤسنگ سکیموں کے متاثرین میں چیک بھی تقسیم کئے ،انہوں نے مزید کہا ہر 10 میں سے 7 لوگ ہاؤسنگ سکیموں کے فراڈ کا شکار ہیں، لوگوں کو لوٹنے والے فصلی بٹیروں کے خلاف شکنجہ سخت کیا جائے گا،نیب کے بارے میں سست روی کا تاثر کسی حد تک درست ہے ، کرپشن اور بدعنوانی ناسور ہے ، اس کا خاتمہ بہت ضروری ہے ، کوئی فرد واحد یا ادارہ ملک کو کرپشن سے آزاد نہیں کر سکتا، معاشرے کے تمام طبقات کو ملکر بدعنوانی کے خاتمے میں کردار ادا کرنا ہوگا،کاروباری افراد سے گزارش ہے کہ ڈریں مت ملکی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں،یونیورسٹیز میں طلبا میں آگاہی پھیلارہے ہیں، آگاہی مہم کا حصہ بننے والے نوجوان نیب کے ایمبیسیڈر بنیں گے۔

ہمیں چور کوپکڑنا ہے پورے محلے کو تنگ نہیں کرنا،ماضی میں مہذب رویے کی کمی رہی ہے ، یقین دلاتا ہوں کہ لوگوں سے مہذب طریقے سے پیش آئیں گے۔ فراڈ کا لفظ ہٹا کر متاثر کیا ہے ، کوشش کر رہے ہیں ملزم کو ملزم کہنے کے بجائے رسپانڈنٹ کہا جائے ، نیب آپ کا محافظ اور معاون ہے ، ہم نیب کو پروفیشنل ادارہ بنائیں گے ،نیب قوانین کے بننے سے ہماری ذمہ داریاں بڑھ گئی ہیں، امید ہے التوا کے کیسز کو حل کر لیں گے ۔دریں اثنا چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر)نذیر احمد بٹ نے سول سیکرٹریٹ کا دورہ کیا جہاں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان نے ان کا خیر مقدم کیا۔ محسن نقوی نے کہا پنجاب کے انتظامی اور مالیاتی امور میں ہر سطح پر شفافیت کو یقینی بنایا گیاہے ،پنجاب کے افسران ایماندار اور محنتی ہیں، بہترین سروس ڈلیوری کے لئے افسران کو تیزی سے کام کرنا ہوتا ہے ، چیئرمین نیب نے کہا کہ گمنام و بے نامی درخواستوں پر نیب میں کارروائی ختم ہوچکی ہے ،چیف سیکرٹری آفس میں حکومت پنجاب کی سربراہی میں سیل قائم کیا جارہا ہے ،سیل حکومتی افسران کے خلاف شکایات کی نیب اور چیف سیکرٹری کی ٹیم سکروٹنی کرے گی،نیب جہاں ضرورت ہوگی چیف سیکرٹری کو اعتماد میں لے کر کارروائی کرے گا،نیب شکایت کی جانچ پڑتال سے لے کر انویسٹی گیشن تک تمام کارروائی صیغہ راز میں رکھے گا کوئی میڈیا ٹرائل نہیں ہوگا، ہر کسی کی عزت نفس کا مکمل خیال رکھا جائے گا، نیب معمول کی کارروائی میں ہونے والی غیرارادی کوتاہیوں کی بنیاد پر کیس شروع نہیں کرے گا جب تک کسی کا ذاتی مفاد ثابت نہ ہو،پروکیورمنٹ اور ترقیاتی منصوبہ جات میں نیب اور حکومت پنجاب باہمی مشاورت سے رولز اور طریقہ کار میں حالات کے مطابق ترامیم تجویز کریں گے ،نیب کا مقصد کسی کو ہراساں کرنا نہیں بلکہ ہر سطح پر شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔

سیشن کے بعد چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان اور تمام صوبائی بیوروکریسی نے چیئرمین نیب کے ویژن پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ آئندہ دونوں ادارے مستقبل میں باہمی اشتراک کے ساتھ کام کرنے کو ترجیح دیں گے ۔چیئرمین نیب نے کہا کہ افسران محنت سے بلا خوف و خطر کام کریں۔ادھر نیب راولپنڈی کے اسلام آباد دفتر میں ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر نے ہائوسنگ سوسائٹی کے 40متاثرین میں چیک تقسیم کئے ، اس موقع پر انہوں نے کہا نیب نے ہائوسنگ سوسائٹیوں سے 16ارب روپے ریکور کئے ہیں ،چیئرمین نیب نے لاہور میں ہاؤسنگ سوسائٹیز کے متاثرین میں دو ارب اور 80 کروڑ کے چیک تقسیم کئے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں