ڈالرمیں ادائیگی ، ماضی کے معاہدے مہنگی بجلی کاسبب:وزیرتوانائی

ڈالرمیں ادائیگی ، ماضی کے معاہدے مہنگی بجلی کاسبب:وزیرتوانائی

اسلام آباد(نامہ نگار)نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ ماضی کے ڈالر کی مالیت میں کئے گئے معاہدے ہیں۔

 جب معاہدے ہوئے تو ڈالر کی قیمت 100روپے کے قریب تھی جبکہ آج ڈالر کی قیمت 285 کے قریب ہے تاہم ہمیں ماضی کے معاہدوں پر کپیسٹی پیمنٹس دینی ہوتی ہیں، ڈالر کی قدر بڑھنے سے یہ پیمنٹس بھی بڑھ گئیں جس کے باعث بجلی بھی مہنگی کرنی پڑی، ہم ماضی کے معاہدے تبدیل نہیں کر سکتے ۔ان خیالات کااظہار انہوں نے تیسری بین الاقوامی ہائیڈرو پاور کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا صرف توانائی کی بچت کرنے والے پنکھوں کے ذریعے ہی 3 سے 4 ہزار میگاواٹ بجلی بچائی جا سکتی ہے ، توانائی کی بچت سے ہم ایک ارب ڈالر سالانہ بچا سکتے ہیں، ہم صرف پن بجلی سے 64 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر سکتے ہیں لیکن اب تک صرف 11 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کر سکے ہیں، اس وقت انرجی مکس میں ہائیڈل اور قابل تجدید توانائی کا حصہ 31 فیصد ہے اور حکومت نے 2030 تک اسے بڑھاکر 61 فیصد کرنے کا منصوبہ بنایا ہے ، پاکستان میں تھر کوئلے کے 175 ارب ٹن ذخائر موجود ہیں جو دہائیوں تک بجلی پیدا کرسکتے ہیں۔ این این آئی کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں وزیر توانائی محمد علی نے کہا اووربلنگ پر نیپرا کا اپنا اور ہمارا اپنا نقطہ نظر ہے ، ایک آزاد کمیٹی بنائی ہے جس کی رپورٹ آئندہ ہفتے آجائے گی، رپورٹ کے بعد سب کچھ سامنے آجائیگا، نیپرا سے ڈیٹا استعمال میں غلطی ہوئی،ایک کروڑ صارفین متاثر نہیں ہوئے ،اوور بلنگ کے معاملے پر دو لاکھ صارفین متاثر ہوئے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں