سٹاک مارکیٹ:ایک دن میں سب سے بڑی مندی،2500پوائنٹس کمی

سٹاک مارکیٹ:ایک دن میں سب سے بڑی مندی،2500پوائنٹس کمی

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان سٹاک ایکسچینج میں منگل کو تاریخی کمی دیکھی گئی ،انڈیکس 25 سو پوائنٹس تک گر گیا۔ یہ ایک دن میں سب سے بڑی کمی کے بعد انڈیکس 60 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حد سے نیچے گر کر59171 پوائنٹس کی سطح تک گیا۔

واضح رہے کہ دسمبر کے مہینے کے شروع میں سٹاک مارکیٹ 66427 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گئی تھی جو ملکی تاریخ  میں بلند ترین سطح تھی تاہم اس کے بعد مارکیٹ میں مندی کا رجحان دیکھا گیا اور انڈیکس میں اب تک 11 فیصد تک کمی دیکھی گئی۔ سٹاک مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق مندی کی وجہ ملکی معاشی اور سیاسی منظر نامے پر موجودہ حالات کے علاوہ سٹاک مارکیٹ میں تیزی کے بعد ہونے والی تکنیکی تصحیح ہے اور اس کے علاوہ مارکیٹ میں آخری ہفتے کی وجہ سے ادھار کے سودوں کی سیٹلمنٹ بھی ایک وجہ ہے ۔سٹاک بروکر ظفر موتی والا نے مارکیٹ میں بدترین مندی کو سیاسی عدم استحکام سے جوڑ دیا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ سال جنوری میں سٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل دوبارہ قائم ہوسکے گا۔ تجزیہ کار شہر یار بٹ نے بتایا کہ پاکستان سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف)کے معاہدے کے بعد اس کی قسط میں ہونے والی تاخیر نے مارکیٹ میں منفی رجحان کو جنم دیا کیونکہ اب کرسمس کی چھٹیوں کے بعد اگلے مہینے قسط کے جاری ہونے کا امکان ہے ۔ سرمایہ کار الیکشن کے بعد کی صورتحال کے بارے میں بھی تحفظات کا شکار ہیں کیونکہ موجودہ نگراں حکومت جس معاشی ایجنڈے پر گامزن ہے کیا انتخابات کے بعد آنے والی حکومت اسے جاری رکھے گی؟۔شہریار بٹ نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ دسمبر کا آخری ہفتہ ہے جو رول اور ویک ہوتا ہے جس میں مستقبل کے سودوں کی سیٹلمنٹ کرنا ہوتی ہے یا انھیں جنوری میں لے جانا ہوتا ہے ، اس سیٹلمنٹ کی وجہ سے مارکیٹ میں منفی رجحان پیدا ہوا ۔ تجزیہ کار سمیع اللہ طارق نے مارکیٹ میں بہت زیادہ مندی کی وجہ سے عام آدمی پر منفی اثرات کے بارے کہا کہ براہ راست تو اس مندی کی وجہ سے عام آدمی پر کوئی اثر نہیں ہوتا ہے تاہم سٹاک مارکیٹ میں چھوٹے سرمایہ کار بھی ہوتے ہیں جو ڈے ٹریڈنگ کے ذریعے آمدنی کماتے ہیں وہ اس مندی سے متاثر ہوئے ہوں گے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں