کرسی بانٹ حکومت کی کوئی افادیت نہیں:فضل الرحمٰن:دھاندلی کیخلاف احتجاج کا فیصلہ

کرسی بانٹ حکومت کی کوئی افادیت نہیں:فضل الرحمٰن:دھاندلی کیخلاف احتجاج کا فیصلہ

اسلام آباد ( اپنے رپورٹر سے ، مانیٹرنگ ڈیسک)جے یو آئی کا دھاندلی کے خلاف احتجاج کا فیصلہ ،جنرل کونسل اجلاس میں قرارداد منظور کر دی گئی۔

حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے خلاف جے یو آئی کے مجلس عمومی اور جنرل کو نسل سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن  نے کہا کہ مرکزی کونسل سیاست چھوڑنے کا کہے تو ساتھ دیں گے ، انکا کہنا تھا کہ اگر دوسرا الیکشن بھی متناز عہ ہوتو اس پارلیمان کی کیا اہمیت ہو گی ،2018 کے بعد خیال تھا کہ یہ الیکشن منصفانہ ہوگا ، لیکن ایک بار پھر ہماری خواہش کو کچل دیا گیا ۔کرسی بانٹ حکومت کی کوئی افادیت نہیں ۔ ن لیگ اور پی پی والے ایک دوسرے کو بلیک میل کریں گے جبکہ دیوار کے پیچھے خفیہ قوت ہوگی وہی ان کو چلائیں گے ، ہم جمہورت کے علمبردار ہیں، ہمارے بزرگ اس آئین کے بانی ہیں اور اس آئین کے تحفظ کو ہم اپنی ذمہ داری تصور کرتے ہیں لیکن آئین کی کوئی حیثیت نہیں، آئین چند ٹکڑوں کا نام ہے جس کی کوئی حیثیت نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم کس طرح اس نظام کے ساتھ چلیں گے ؟ پاکستان مسلم لیگ ن، پیپلزپارٹی اور ہم نے مل کر تحریک چلائی ہے ، ان پارٹیوں کے ر ہنما کنٹینر ہمارے کارکن سڑکوں پر ہوتے تھے ، انہوں نے کہا کہ 2018 میں بھی آپ کا یہی مینڈیٹ تھا اور آج بھی یہی ہے ۔پی ٹی آئی سے پوچھتا ہوں جب اس وقت آپ حکومت بنا رہے تھے تو دھاندلی نہیں ہوئی اور آج دھاندلی ہوئی ہے ، پارلیمنٹ میں میری قوت کسی اور کی مرہون منت ہے لیکن جب سڑکوں پر آؤں گا تو اپنے زور بازو پر آؤں گا ، ہم پھونک پھونک کر آگے جا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاروں صوبوں میں جے یو آئی کے تمام مجالس عمومی سے مشاورت سے فیصلہ کریں گے کہ کیا پارلیمان ہمارے لئے ضروری ہے پارلیمان کی کیا حیثیت ہے کہ ایک قانون بھیج کر کہتے ہیں اسے منظور کرو یہ ملک ہمارا ہے اس ملک کو چلانا ہماری ذمہ داری ہے جب ہم سڑکوں پر آئیں گے تو اپنی قوت کے ساتھ آئیں گے ہمیں کسی کی ضرورت نہیں ہوگی ۔ اجلاس میں جے یو آئی کے مولانا عبد المجید ہزاروی سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا میں ۔ جے یو آئی سربراہ نے کہا توقع تھی کہ2018کے مقابلے میں 2024کا الیکشن شفاف ہوگا لیکن اس الیکشن نے پچھلے الیکشن کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں