کوئٹہ:صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کے گھر پولیس کا چھاپہ،محافظ گرفتار

کوئٹہ:صدارتی امیدوار محمود اچکزئی کے گھر پولیس کا چھاپہ،محافظ گرفتار

کوئٹہ( مانیٹرنگ ڈیسک )پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے سربراہ اور صدارتی امیدوار محمود خان اچکزئی کے گھر پر پولیس نے چھاپہ مارا ہے ۔

 اتوار کی شب پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل عبدالرحیم زیارتوال نے کہا کہ پولیس کی بھاری نفری نے پارٹی کے سربراہ کے گھر پر چھاپہ مارا۔ان کا کہنا تھا کہ یہ چھاپہ کسی مجسٹریٹ کے بغیر مارا گیا اور مبینہ طور پر چادر و چار دیواری کی پامالی کی گئی۔انھوں نے کہا کہ پولیس نے پارٹی کے سربراہ کے ایک ذاتی محافظ کو گرفتار بھی کیا جن کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ تھا۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے رہنماؤں نے کہا کہ پارٹی کے سربراہ نے گزشتہ روز قومی اسمبلی کے اجلاس میں حالیہ انتخابات میں دھاندلی اور اس کے ذمہ دار افراد کے خلاف حقائق بیان کیے جس پر رات کو ان کے گھر پر چھاپہ مار کر ان کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا۔انھوں نے پارٹی کے سربراہ کے گھر پر چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف آج تین بجے احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کارروائیوں سے پارٹی اور اس کی قیادت کو مرعوب نہیں کیا جاسکتا ہے ۔دوسری جانب حکومت بلوچستان کے سابق نگراں وزیر اطلاعات جان اچکزئی نے محکمہ اطلاعات کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی کے گھر پر چھاپے کے الزام کو مسترد کیا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے یہ کارروائی محمود خان اچکزئی کے گھر کے سامنے ایک اراضی پر قبضے کے خاتمے کے لیے کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس اراضی کی رکھوالی محمود خان اچکزئی کا ایک ذاتی محافظ کر رہا تھا جنھیں پولیس کی کارروائی کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے پر گرفتار کیا گیا۔انھوں نے کہا کہ جہاں بھی سرکاری یا نجی اراضی پر قبضہ ہے ، حکومت ان کو واگزار کرانے کے خلاف مہم کو جاری رکھے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں