کوئی شک نہیں بانی پی ٹی آئی کو خطرات ہیں انکی حفاظت ہماری ذمہ داری:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

کوئی شک نہیں بانی پی ٹی آئی کو خطرات ہیں انکی حفاظت ہماری ذمہ داری:چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

اسلام آباد ، لاہور (اپنے نامہ نگار سے ، کورٹ رپورٹر )چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے بانی پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں سکیورٹی فراہم کرنے کی درخواست کے قابل سماعت ہونے پر سرکاری وکیل سے 3 اپریل کو دلائل طلب کرلئے۔۔۔

دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیئے کہ پہلے لیاقت علی خان اور پھر بے نظیر بھٹو کو شہید کردیا گیا، بانی پی ٹی آئی پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے چیک  کریں ان کو کس لیول کے سکیورٹی خدشات ہیں،ان کی زندگی کو خطرات ہیں اس میں کوئی شک نہیں، ہم مزید کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے ہیں، بانی پی ٹی آئی ہوں یا اللہ دتہ ان کی سکیورٹی کی ذمہ داری ہماری ہے ،بنیادی حقوق سب کے ہیں، سیاسی یا دوسرے اختلافات اپنی جگہ لیکن ہر شہری کی زندگی اہم ہے ، بانی پی ٹی آئی عالمی شہرت کی حامل شخصیت ہیں، عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا کہ درخواست گزار کا کہنا ہے کہ تمام مرکزی انتظامی افسر لاہور میں ہیں لہٰذا درخواست پر سماعت پرنسپل سیٹ پر ہو سکتی ہے ، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خالد اسحاق نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہے وہاں ہی متعلقہ اتھارٹیز ہیں لہٰذا یہ درخواست پرنسپل سیٹ پر نہیں بلکہ راولپنڈی بینچ میں ہی سنی جاسکتی ہے ، جس پر عدالت نے کہا کہ آپ اگر تیاری کیلئے وقت چاہتے ہیں تو وقت دے دیتے ہیں، یہاں یا راولپنڈی میں کیس سننے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، تحریک انصاف لائرز فورم کے صدر افضال عظیم نے درخواست میں مو قف اختیار کیا کہ پی ٹی آئی کی زندگی کو جیل میں خطرہ ہے ، عدالت سے استدعاہے کہ بانی پی ٹی آئی کی زندگی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کا حکم دیا جائے ۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے بانی پی ٹی آئی سے جیل میں پرائیویسی و ویڈیو لنک کے ذریعے ملاقات کی درخواست ملاقاتیں ہوجانے کی رپورٹ جمع ہوجانے پر نمٹا دی جبکہ جیل رولز کی شِق 265 کو چیلنج کرنے کی درخواست پرعدالتی معاون کی جانب سے رپورٹ میں اضافہ کی استدعا منظورکرلی اور ایڈووکیٹ جنرل سے تفصیلی جواب مانگ لیا ۔ شیر افضل مروت کی درخواست پر سماعت کے موقع پر عدالت میں 26 اور 28 مارچ کو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی رپورٹ جمع کرا دی گئی ، عدالت نے کہا کہ پٹیشنز مطمئن ہیں تو بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرانے کی درخواست نمٹا دیتے ہیں ، جیل رولز سے متعلق شق چیلنج کرنے کی درخواست پر عدالتی معاون نے وقت دینے کی استدعا کی جو عدالت نے منظور کر لی ، عدالتی معاون زینب جنجوعہ نے جیل رولز کے حوالے سے مختلف بھارتی عدالتوں کی ججمنٹس عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدالتوں کے فیصلوں میں جیل میں سیاسی گفتگو کی اجازت دی گئی ہے ، سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اسد وڑائچ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کی رپورٹ عدالت میں جمع کروائی اور ایڈووکیٹ جنرل نے کہا کہ ہم نے مشاورت سے ایس او پیز تیار کر لیے ہیں، جسٹس سردار اعجاز اسحاق نے کہا کہ آپ یہ کام پہلے بھی کر سکتے تھے ۔مزید سماعت 5 اپریل تک ملتوی کر دی ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں