بینک کے معاملے پر زیروٹالرنس ہے ،چیف جسٹس

بینک کے معاملے پر زیروٹالرنس ہے ،چیف جسٹس

اسلام آباد(صباح نیوز)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا بینکر کو غلط کام کرنے پر ریوارڈ تونہیں کرسکتے ،بینک کے معاملے پر زیروٹالیرنس ہے۔

 عدالت نے 2001میں ساڑھے 52ہزار روپے فراڈ کرنے والے مرحوم بینک کیشئر کی بحالی کے حوالہ سے سندھ ہائی کورٹ کورٹ اور ٹربیونل کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے لیبر کورٹ کا ملازمت سے برطرفی کا فیصلہ بحال کردیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے نجی بینک کراچی کی جانب سے لواحقین کے توسط سے مرحوم طارق محمود کے خلاف دائر درخواست پر سماعت کی، مرحوم کیشئر طارق محمود کو بینک میں کسٹمرز سے رقم لے کر اکاؤنٹ میں جمع نہ کرنے اور بل کی رقم بینک میں جمع نہ کرنے پر نوکری سے نکالا گیا تھا، چیف جسٹس کا حکم لکھواتے ہوئے کہنا تھاکہ طارق محمود نے رقم وصول کرکے رسید دی اور دستخط بھی کئے تاہم رقم بینک ریکارڈ میں ریفلیکٹ نہیں ہوئی۔ فاضل بینچ نے ایاز علی خان اوردیگر کامسمات تاج البنات اوردیگر کے خلاف زمین کی ملکیت کے حوالہ سے دائر دعویٰ واپس لینے کی بنیاد پر خارج کردیا،جبکہ بینچ نے معشوق احمد اوردیگر کی جانب سے فرمان علی اوردیگر کے خلاف زمین کے دعویٰ ناقابل سماعت قراردیتے ہوئے خارج کردیا۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں