پیپلز پارٹی11ن لیگ6،ایم کیو ایم کا1اور ایک آزادسینیٹرمنتخب،خیبرپختونخوا میں الیکشن ملتوی

پیپلز پارٹی11ن لیگ6،ایم کیو ایم کا1اور ایک آزادسینیٹرمنتخب،خیبرپختونخوا میں الیکشن ملتوی

اسلام آباد،لاہور،کراچی (نیوزرپورٹر،سٹاف رپورٹر،نامہ نگار،سیاسی رپورٹرسے ،دنیا نیوز) حکمران اتحاد نے سینیٹ الیکشن میں 19 نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی جبکہ خیبر پختونخوا میں مخصوص نشستوں پر منتخب ہونے والے اپوزیشن ارکان کی حلف برداری سے متعلق تنازع پر الیکشن کمیشن نے 11 نشستوں پر انتخاب ملتوی کردیا ۔

منگل کے روز سینیٹ کی 19خالی نشستوں پرووٹ ڈالے گئے ، سندھ کی 12، پنجاب کی 5 اور اسلام آباد کی 2 نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔غیر سرکاری نتائج کے مطابق پیپلز پارٹی نے 11 ،مسلم لیگ (ن)نے 6 اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی جبکہ آزاد امیدوار فیصل واوڈا بھی اتحادی جماعتوں کی حمایت سے کامیاب ہوگئے ۔ پنجاب اسمبلی میں سینیٹ انتخابات میں مسلم لیگ ن نے میدان مار لیا۔ ٹیکنوکریٹ کی دو ، خواتین کی دو اور اقلیت کی ایک نشست پر کامیابی حاصل کر لی، جنرل نشستوں پر مسلم لیگ ن کے پانچ سینیٹر پہلے ہی بلا مقابلہ منتخب ہو چکے ہیں۔ بارہ میں سے پنجاب کی دس مسلم لیگ ن اور دو نشستیں سنی اتحاد کونسل کے نام رہیں۔ منگل کو پنجاب اسمبلی کے ایوان میں ووٹنگ ہوئی ۔ صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز انور چوہان نے ریٹرننگ آفیسر کے فرائض سرانجام دیئے ۔صبح نو بجے سے شام چار بجے تک پولنگ جاری رہی ، وزیراعلیٰ مریم نواز سمیت 356ارکان نے ووٹ کاحق استعمال کیا۔ ٹیکنوکریٹ نشست پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 128ووٹ لے کر کامیاب رہے ، وفاقی وزیر مصدق ملک نے 121ووٹ لے کر کامیابی اپنے نام کی۔ سنی اتحاد کونسل کی ڈاکٹر یاسمین راشد صرف 106ووٹ حاصل کر سکیں ایک ووٹ مسترد بھی ہوا ۔خواتین نشست پر مسلم لیگ ن کیُ انوشہ رحمن نے 125، بشریٰ انجم بٹ نے 123ووٹ حاصل کرکے کامیابی حاصل کی۔ سنی اتحاد کونسل کی صنم جاوید صرف 102ووٹ حاصل کرسکیں ۔ 6ووٹ مسترد بھی ہوئے ۔ اقلیتی نشست پر ن لیگ کے خلیل طاہر سندھو کامیاب قرار پائے انہوں نے 253 حاصل کئے ۔

سنی اتحاد کونسل کے آصف صرف 99ووٹ حاصل کر سکے ۔ الیکشن کے نتائج کااعلان ہوتے ہی لیگی ارکان اسمبلی میں خوشی کی لہر دوڑ گئی انہوں نے کامیاب سینیٹرز کو گلدستے پیش کئے ۔ جنرل نشستوں پر مسلم لیگ ن کے پرویز رشید ، احد چیمہ ،طلال چودھری ، ناصر بٹ اور محسن نقوی جبکہ سنی اتحاد کونسل کے حامد خان اورعلامہ راجہ ناصر عباس پہلے ہی بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں ۔اسلام آباد کی ٹیکنوکریٹ اور جنرل نشستوں پر حکومتی اتحاد کے امیدوار وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور رانا محمودالحسن کامیاب ہوگئے ۔ دوسری طرف جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو حکومت اور ان کے اتحادیوں نے ان کے امیدواروں کو ووٹ دینے کے لئے منا لیا اور ان کے اراکین نے باقاعدہ ووٹ کاسٹ کیا ۔ ٹیکنوکریٹ نشست پر وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے 222 ووٹ لیے ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے را جہ عنصر محمود نے 81 ووٹ حاصل کیے ۔ جنرل نشست پر پیپلز پارٹی کے رانا محمودالحسن 224 ووٹ لے کر کامیاب ہو گئے ۔ ان کے مدمقابل سنی اتحاد کونسل کے فرزند علی شاہ کو 79 ووٹ ملے ۔ جس میں سے 7 ووٹ مسترد ہوئے ۔مجموعی طور پر 310 ارکان نے ووٹ ڈالا ۔پیپلزپارٹی نے سندھ سے سینیٹ کی 10نشستیں جیت لیں۔ 12 نشستوں پر 19 امیدوار مد مقابل تھے ۔ 154 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا۔ووٹوں کی گنتی کے بعد صوبائی الیکشن کمشنر شریف اللہ نے نتائج کا اعلان کیا۔ نتائج کے مطابق پیپلزپارٹی نے سندھ سے سینیٹ کی 10نشستیں جیت لیں جبکہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور آزاد امیدوار نے ایک ایک نشست حاصل کی۔

جنرل نشست پر پیپلزپارٹی کے اشرف علی جتوئی، دوست علی جیسر ، کاظم علی شاہ، مسرور احسن، ندیم بھٹو، ایم کیو ایم کے عامرچشتی اور آزادامیدوار فیصل واوڈا سینیٹر منتخب ہوئے ۔خواتین کی نشست پر پی پی کی روبینہ قائم خانی، قراۃ العین مری جبکہ ٹیکنوکریٹ نشست پر سرمدعلی اور ضمیرگھمرو کامیاب قرار پائے ۔اقلیت کی نشست پر پیپلزپارٹی کے پنجومل بھیل سینیٹر منتخب ہوئے ۔بلوچستان اسمبلی سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر تمام امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں۔دوسری طرف الیکشن کمیشن اور سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کے مابین مخصوص نشستوں پر امیدواروں کے حلف اٹھانے کا تنازع حل نہ ہونے کے بعد خیبرپختونخوا کی 11 سینیٹ نشستوں پر انتخاب کوملتوی کردیا گیا ، انتخابات کے لیے انتظامات مکمل اور الیکشن عملہ بھی موجود تھا۔ الیکشن کمیشن نے سپیکر کو مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سے حلف لینے کی ہدایت کی ہے ۔ پختونخوا کی 11نشستوں پر 26 امیدوار مد مقابل تھے ۔ 7 جنرل نشستوں پر 16 امیدواروں عرفان سلیم، دلاور خان، مرزا محمد آفریدی، فیصل جاوید، محمد طلحہ محمود، اظہر قاضی مشوانی، نیاز احمد، آصف اقبال، محمد اعظم سواتی، مراد سعید، فیض الرحمن، خرم ذیشان، عطاء الحق، فدا محمد، شفقت ایاز، آصف رفیق، نور الحق قادری ، ٹینکو کریٹ و علماء کی دو نشستوں پر 6 امیدواروں سید ارشاد حسین، محمد اعظم سواتی، وقار احمد قاضی، حماد ، دلاور خان، خالد مسعود اور نور الحق قادری، خواتین کی دو نشست پر مہوش علی خان، عائشہ بانو، روبینہ ناز ، روبینہ خالد کے مابین مقابلہ ہونا تھا۔

چیف الیکشن کمشنر سلطان سکندر راجہ کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کمیشن کے ممبران ناصر احمد درانی، شاہ محمد جتوئی ، جسٹس (ر) اکرام اللہ خان اور بابر حسن بھروانہ نے متفقہ طور پر آئین کے آرٹیکل218(3)اور شق 4(1)اور شق 8(c) اور الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 128 کے تحت مخصوص نشستوں پر امیدواروں کے حلف اٹھانے تک خیبر پختونخوا سمبلی کی نشستوں پر سینیٹ انتخابات ملتوی کردئیے ۔الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا میں سینیٹ انتخابات ملتوی کرنے کا تحریری حکم نامہ بھی جاری کردیا۔فیصلے کے مطابق خیبر پختونخوا اسمبلی کے نو منتخب ارکان سے حلف نہ لینے پر سینیٹ انتخابات ملتوی کیے گئے ۔ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے متفقہ تحریری حکم نامہ جاری کیا جس میں کہا گیا سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی نے ارکان سے حلف کیلئے کوئی انتظامات نہ کیے جبکہ الیکٹورل کالج نامکمل ہے اس لئے نو منتخب ارکان کے حلف تک سینیٹ انتخابات نہیں ہوسکتے ۔ منگل کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری آرڈر کے مطابق الیکشن کمیشن نے یکم مارچ 2024 کو سنی اتحادکونسل اور دیگر کی درخواستوں پر مخصوص نشستوں کے حوالے سے فیصلہ دیاتھا جسے پشاور ہائی کورٹ میں چیلنج کیاگیا تاہم 4 مارچ کو پشاور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں الیکشن کمیشن کافیصلہ برقرار رکھا تاہم ان ارکان سے حلف کامعاملہ ابھی تک التوا میں ہے ۔کے پی اسمبلی میں پی پی پی کے اپوزیشن رہنما احمد کریم کنڈی نے حلف نہ لیے جانے والے اراکین کے دستخطوں پر مشتمل درخواست صوبائی الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی تھی۔درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کی واضح ہدایات کے باوجود حلف نہیں لیا جا رہا، لہٰذا سینیٹ الیکشن ملتوی کیے جائیں، پہلے ہم سے حلف لیا جائے اور پھر سینیٹ کے الیکشن کرائے جائیں۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے نو منتخب سینیٹرز کو کامیابی پر مبارکباد اور نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ کے انتخابات جمہوری عمل کا تسلسل ہیں ۔امید ہے سینیٹرز آئین کی سربلندی اور ملکی ترقی کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں