جھوٹے تبصروں سے ڈالرکمائے جارہے،کیا انہیں جیل بھیج دیں؟:چیف جسٹس

جھوٹے تبصروں سے ڈالرکمائے جارہے،کیا انہیں جیل بھیج دیں؟:چیف جسٹس

اسلام آباد(دنیا نیوز،اے پی پی،مانیٹرنگ ڈیسک)چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صحافیوں کو جاری ایف آئی اے نوٹسز کے خلاف درخواست کی سماعت کے موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ جھوٹے تبصروں سے ڈالر کمائے جا رہے ہیں۔

کیا ہم جھوٹ پھیلانے والوں کو جیل بھیج دیں؟، انہوں نے استفسار کیا کہ کیا زیادہ لائیکس اور ری ٹوئٹس سے پیسے کمائے جا رہے ہیں؟،کوئی جتنا زیادہ جھوٹ بولے گا سوشل میڈیا پر اتنا ہی زیادہ بکے گا،چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے منگل کو کیس کی سماعت کی،چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا حیدر وحید والی درخواست کا کوئی پٹیشنرعدالت میں موجود ہے ؟، چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا ایسی درخواست عدالت کا غلط استعمال نہیں ہے ؟،اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے موقف اپنایا کہ بالکل یہ پراسس کا غلط استعمال ہے ، چیف جسٹس نے سوال کیا کہ کیا ایسی درخواستیں عدلیہ کی آزادی یقینی بناتی ہیں یا پھر اس کو کم کرتی ہیں؟، پٹیشن کے تمام درخواست گزاروں کو نوٹس کر کے طلب کیوں نہ کر لیں؟، اٹارنی جنرل نے بھی درخواست گزاروں کو نوٹس کرنے کی حمایت کی،بعدازاں چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج کی سماعت کے حکم نامہ میں کہا میڈیا ریگولیشن سے متعلق پٹیشن واپس لینے کی درخواست آئی ہے ، نہ پٹیشن کے درخواست گزار عدالت آئے نہ وکیل اور نہ ہی ایڈووکیٹ آن ریکارڈ عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے میڈیا ریگولیشنز کے معاملہ کی پٹیشن کے درخواست گزاروں کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے فریقین سے تحریری دلائل بھی طلب کر لئے اور سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں