بہاولنگر واقعہ افسوسناک:آئی ایس پی آر:مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل:پنجاب حکومت

بہاولنگر واقعہ افسوسناک:آئی ایس پی آر:مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل:پنجاب حکومت

راولپنڈی ، لاہور (خصوصی نیوز رپورٹر، کرائم رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک )بہاولنگر واقعے سے متعلق آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حال ہی میں بہاولنگر میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔

 جسے فوج اور پولیس حکام کی مشترکہ کوششوں سے فوری طور پر حل کیا گیا، اس کے باوجود، مخصوص مقاصد کے حامل بعض دھڑوں نے ریاستی اداروں اور سرکاری محکموں کے درمیان تقسیم پیدا کرنے کیلئے سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا شروع کر دیا، بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ کے حوالے سے قوانین کی خلاف ورزی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی ذمہ داری کا تعین کرنے کے علاوہ حقائق کا پتا لگانے اور ذمہ داری کی تقسیم کیلئے سکیورٹی اور پولیس اہلکاروں پر مشتمل مشترکہ انکوائری کی جائے گی۔ادھر پنجاب حکومت کی جانب سے بہاولنگر واقعہ پر انکوائری کے لئے جوائنٹ انکوائری ٹیم تشکیل دے دی۔ ترجمان حکومت پنجاب کے مطابق بہاولنگر واقعہ افسوسناک ہے اور پنجاب حکومت نے اس واقعے کے حقائق جاننے اور ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے محکمہ داخلہ کے ساتھ دیگر سکیورٹی اداروں پر مشتمل ٹیم تشکیل دی ہے ۔

ترجمان پنجاب حکومت کا مزید کہنا ہے کہ مفاد پرستوں کو پاکستان کی خدمت کرنے والی تمام فورسز کے درمیان موجود اتحاد اور تعاون کے جذبے کے خلاف پروپیگنڈاکرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔دوسری طرف انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے بہاولنگر واقعہ کے حوالے سے اہم ویڈیو پیغام جاری کیا ہے ۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا کہ پنجاب پولیس کا مورال وہ بنیاد ہے جس سے ہم دہشت گردوں، چوروں، ڈاکوؤں سے لڑتے ہیں، تاہم بہاولنگر کے واقعہ پر سوشل میڈیا پر اداروں میں ٹکراؤ کا تاثر دینے کی کوشش کی گئی، آئی جی پنجاب نے کہا کہ دونوں اداروں نے مشترکہ طور پر اس کا فوری ایکشن لیا، آر پی او بہاولپور اور آرمی کی مقامی کمانڈ نے علاقے کا دورہ کیا، ملک دشمن کالعدم تنظیم واقعے کو بنیاد بنا کر عوام میں اداروں کے درمیان ٹکراؤ کا تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے ، آئی جی نے کہا کہ کالعدم تنظیم یہ تاثر پیدا کرنے کی کوشش کر رہی ہے کہ اب ہم خدانخواستہ دشمن کے پیچھے نہیں جائیں گے۔

پنجاب پولیس کے جوانوں میں مایوسی پھیلانے کے لئے بعض پرانے واقعات کی ویڈیوز کو بھی سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا گیا، آئی جی نے کہا کہ سپیشل انیشئیٹو پولیس اسٹیشنز کے ایس او پیز کو فالو نہ کرنے کی وجہ سے واقعہ پیش آیا، دونوں اداروں نے مل کر فوری علاقے کا دورہ کیا، میٹنگز کی گئیں، معاملے کو خوش اسلوبی سے حل کیا گیا، پاکستان زندہ باد، پاک فوج اور پنجاب پولیس زندہ باد کے نعرے لگائے گئے ، آئی جی پنجاب نے کہا کہ جوائنٹ انوسٹی گیشن انکوائری کے دوران قانون کے تقاضوں کو پورا کیا جائے گا، آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت نے بھی واقعہ میں ملوث افراد کے ذاتی عمل کی نشاندہی، ذمہ داران کے تعین کے لئے انکوائری کمیٹی قائم کر دی ہے ، پنجاب حکومت کی قائم کردہ انکوائری کمیٹی میں مسلح افواج، پنجاب پولیس اور سول حکام شامل ہیں، آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ پنجاب پولیس کی لیڈرشپ اور فورس کے درمیان فیملی جیسے رشتے کو توڑنے کی ناکام کوشش کی گئی، پنجاب پولیس کی ڈاکوؤں، چوروں بدمعاشوں اور سماج دشمن عناصر کے ساتھ جنگ اسی جوش و جذبے کے ساتھ جاری رہے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں