نوکری سے نکالنے کیلئے غیرحاضری ہی کافی:سپریم کورٹ

نوکری سے نکالنے کیلئے غیرحاضری ہی کافی:سپریم کورٹ

اسلام آباد(صباح نیوز)سپریم کورٹ نے قراردیا ہے کہ کیا ایک خاتون کو خاتون ہونے کی بناء پر ہیروئن بیچنے کی اجازت دی جائے ؟، ما سٹر اینڈ سرونٹ ڈاکٹرائن کے حوالہ سے کوئی فیصلہ کرنا پڑے گا۔

 آگے چل کر ماسٹر اینڈ سرونٹ تنازعہ کا فیصلہ کریں گے اوراس حوالہ سے لارجر بینچ بنانا چاہیے ، کیا یہ افسوسناک بات نہیں کہ پولیس ملازم ڈکیتی کرے اور پھر کہے مجھے دوبارہ نوکری پر بحال کردیں، ملازمت سے غیر حاضر ہونا ہی نوکری سے نکالنے کے لئے کافی ہے ، سینئر جج جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے مختلف کیسز کی سماعت کی، عدالت نے منشیات ، لکڑی چوری اوردیگر جرائم میں ملوث تین ملزمان ساغر علی،احسان ، مظلومہ بی بی کی ضمانت بعد ازگرفتاری اور ملزم منظور احمد المعروف منظور کی عبوری ضمانت کی درخواستیں خارج کردیں،جسٹس سید حسن اظہر رضوی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے اغوابرائے تاوان کیس میں انسداددہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت25سال کی سزا پانے والے ملزم عبدالقدیرکو 18سال بعد بری کرتے ہوئے رہا کرنے کا حکم دے دیا اورانسداد دہشت گردی عدالت گوجرانوالہ اور لاہورہائی کورٹ کے فیصلے کالعدم قراردے دیئے ،بینچ نے فواد خالد اوردیگر کی مسمات نازش فاطمہ کے خلاف 14سالہ لڑکے کی تحویل کے حوالہ سے دائر درخواست پر سماعت کی ،جسٹس سید حسن اظہر رضوی کا بچے کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جس نے تمھیں پیدا کیا اس سے رابطہ نہیں کیا، ماں کے قدموں کے نیچے جنت ہوتی ہے ، ماں سے توہردوروز کے بعد ملنے کو دل کرتا ہے ،پھوپھیوں اور دادا، دادی کے اثر میں نہ آؤ۔ ماں ایک دفعہ بات کرنے سے منع کرے گی، دودفعہ بات کرنے سے منع کرے گی مگر تیسری مرتبہ ضرورت بات کرے گی۔ جسٹس مسرت ہلالی کا بچے کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ کوشش کرو ماں اور باپ دونوں کو ملوادو۔ عدالت نے سماعت مئی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کرتے ہوئے قراردیا کہ آئندہ سماعت تک درخواست گزار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی اوربچہ والد کے پاس ہی رہے گا۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں