9مئی پر معافی نہیں مانگیں گے تو بھگتنا پڑے گا:بلاول بھٹو :اپوزیشن کا احتجاج ،گوز رداری گوکے نعرے

9مئی پر معافی نہیں مانگیں گے تو بھگتنا پڑے گا:بلاول بھٹو :اپوزیشن کا احتجاج ،گوز رداری گوکے نعرے

اسلام آباد (نامہ نگار، سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے قومی اسمبلی میں بانی پی ٹی آئی پر تنقید کی جس سے اپوزیشن ارکان بھڑک اٹھے اور شور شرابہ شروع کردیا، گو زرداری گو ،مینڈیٹ چور کے نعرے لگائے ،بلاول نے سپیکر سے کہا کہ میں انہیں نظرانداز کررہا ہوں آپ بھی انہیں چھوڑ دیں۔

تقریر پر سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے سپیکر ڈائس کا گھیراؤ کرلیا جب کہ کچھ لوگ بلاول بھٹو کے پاس پہنچ گئے جس پر پیپلز پارٹی اراکین نے بلاول بھٹو کے اطراف حصار بنالیا۔قومی اسمبلی اجلاس کے آغاز میں حکومتی رکن حنیف عباسی اپنے غیر حاضر وزرا کے خلاف پھٹ پڑے ۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم شہادتیں دے کر نعشیں اپنے کندھوں پر اٹھا کر پاکستان زندہ باد کے نعرے لگاتے ہیں، ان کا لیڈر ایک رات جیل میں کاٹ کر ملک توڑنے کی بات کرتا ہے ۔چیئرمین پی پی کی تقریر جیسے ہی ختم ہوئی سپیکر نے ہنگامے کے پیش نظر فوراً ہی اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا۔ قبل ازیں بلاول نے پی ٹی آئی کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت دی اور کہا کہ اپوزیشن اگر آئین کی بالادستی میں دلچسپی رکھتی ہے تو پیپلز پارٹی موجود ہے مگر اپوزیشن جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اس لیے وہ سیاست دانوں سے بات نہیں کرنا چاہتی، اپوزیشن اسٹیبلشمنٹ کے پاؤں پکڑ کر خود ہی مداخلت کی دعوت دے رہی ہے ، یہ لوگ بات حقیقی آزادی کی کرتے ہیں اور مطالبہ پاؤں پکڑنے کا کرتے ہیں۔پچھلی دفعہ پنجاب کو بزدار کی شکل میں تحفہ دیا مگر خیبرپختونخوا کا قصور کیا ہے ؟ خیبرپختونخوا کا وزیر اعلٰی ان کی منافقت کا ثبوت ہے ، یہ صوبے کے مسائل کی حل کی طرف کوئی دلچسپی نہیں رکھتے ، اِن کا لیڈر ایک رات جیل میں گزار کر اتنا گھبرایا کہ فوجی تنصیبات پر حملہ کردیا، اب رو رہا ہے کہ مجھے باہر نکالو۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا‘ان ’کا اچھا بچہ ہے ، جو خان کو دکھانے کے لیے ہوائی فائرنگ کرتا ہے ۔ انہوں نے خیبر پختونخوا کو جو تحفہ وزیراعلٰی کی شکل میں دیا یہ جو سمجھتے ہیں وزیراعلیٰ انہوں نے بنایا کسی اور نے بنایا ہے ، وہ وزیر اعلٰی بننے کے بعد سب سے پہلے کس سے ملتا ہے ؟ وہ خان کو خوش رکھنے کیلئے ہمارے گورنر کے خلاف بیان دیتا ہے ۔ اگر یہ 9مئی کی معافی نہیں مانگیں گے تو بھگتنا پڑے گا،بجٹ کے لیے اپوزیشن کی بھی تجاویز ہونی چاہئیں، اپوزیشن کی تنخواہ اس وقت حلال ہوگی جب وہ پارلیمنٹ میں مثبت کردار ادا کرے گی۔ گندم کی درآمد پر کمیٹی کمیٹی کھیلنا بند کیا جائے اور نتیجہ سامنے لایا جائے ، حکومت گندم کی ایکسپورٹ پر عائد پابندی فوری طور پر ختم کرے ۔ صدر کے خطاب پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما مصطفی کمال نے کہا یہاں ہر کوئی خود کو پارسا بتاکر مخالف کی تذلیل کر کے ایوان سے جانا چاہتا ہے ۔ پیپلز پارٹی کی رہنما شہلا رضا نے کہا انتخابی اصلاحات ہوں یا عدالتی اصلاحات ،اس کا راستہ پارلیمنٹ سے نکلے گا ۔تحریک انصاف کے رہنما ریاض فتیانہ نے کہا بانی پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی قیدیوں کو رہاکیا جائے ، ہم بامعنی مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں