اورنج ٹرین کی تھر تھراہٹ:سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دراڑیں،جسٹس منصور کا نوٹس ،فوری اقدامات کی ہدایت
لاہور(محمد اشفاق سے )سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی تاریخی عمارت میں دراڑیں پڑیں گئیں، کورٹس رومز ، ججز کے چیمبر ،عدالتی افسروں کے دفاتر بری طرح متاثر ہوئے ہیں ۔ سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس سید منصور علی شاہ نے نوٹس لے لیا ، اعلی ٰسطح اجلاس میں متعلقہ افسروں کو فوری اقدامات کی ہدایت جاری کردی ۔
تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی تاریخی عمارت کے سامنے اورنج لائن ٹرین کا انڈر گراؤنڈ ٹریک بنایا گیا ہے اور اکثر اوقات جب اورنج ٹرین یہاں سے گزرتی ہے تو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری کی عمارت میں تھرتھراہٹ محسوس ہوتی ہے ۔ سپریم کورٹ کے حکم پر انتظامیہ نے اورنج لائن ٹرین کی سپیڈ کم کردی لیکن اس دوران لاہور رجسٹری کی عمارت کے مختلف حصوں پر دراڑیں پڑ گئیں جس سے کورٹس رومز ، ججز کے چیمبر، عدالتی افسروں کے دفاتر شدید متاثر ہوئے ۔ سپریم کورٹ کے جسٹس سید منصور علی شاہ نے نوٹس لیکر اعلیٰ سطح اجلاس طلب کرلیا ۔اجلاس لاہور رجسٹری میں ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا جس میں چیف سیکرٹری ، سیکرٹری ٹرانسپورٹ ، سیکرٹری کمیونیکیشن اینڈ ورکس ، نیسپاک کے افسروں ،اور نج لائن انتظامیہ کے افسروں نے شرکت کی۔ جسٹس منصور علی نے عمارت میں دراڑیں پڑنے پر تشویش کا اظہار کیا اور چیف سیکرٹری سے کہا بتائیں یہ کیا ہورہا ہے کیا اورنج لائن ٹرین کے باعث عمارت کو نقصان پہنچ رہا ہے یا کیا وجہ ہے ؟ ۔چیف سیکرٹری نے بتایا اور نج لائن ٹرین منصوبہ عالمی معیار کے مطابق بنایا گیا ۔عمارت کو نقصان کی وجہ ٹرین نہیں ہے ۔انہوں نے بتایا عمارت کی بروقت مین ٹینس نہ ہونے ، چھت پر سیوریج کا بہتر نظام اور بارشوں کے پانی کی نکاسی نہ ہونے سے عمارت کو نقصان پہنچ رہا ہے اس حوالے سے رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے ۔اجلاس میں عمارت میں دراڑیں پڑنے سے متعلق تصاویر بھی دکھائی گئیں۔ جسٹس منصور نے کہا یہ تاریخی عمارت ہے اس کی مکمل مین ٹینس ہونی چاہیے ۔ جسٹس منصور علی شاہ نے متعلقہ افسروں سے کہا عمارت کی مین ٹینس سے متعلق آئندہ اجلاس میں بریفنگ دی جائے تاکہ عمارت کو جو نقصان پہنچ رہا ہے اس پر فوری قابو پایا جاسکے ۔