آپریشن فوج نہیں ہماری ضرورت ،چین کا دباؤ نہیں:وزیر دفاع

آپریشن فوج نہیں ہماری ضرورت ،چین کا دباؤ نہیں:وزیر دفاع

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے ماضی میں کیے جانے والے فوجی آپریشنز کے بعد پاکستان کو یہ توقع نہیں تھی کہ ملک میں دہشتگردی ایک بار پھر بڑھے گی اور حال ہی میں اعلان کردہ آپریشن عزم استحکام فوج کی نہیں بلکہ حکومت کی ضرورت ہے ۔

آپریشن کیلئے چین کی طرف سے کوئی دباؤ نہیں۔بی بی سی کو انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا ملک میں امن و امان کے قیام اور دہشتگردی کی نئی لہر کے خاتمے کے لیے شروع ہونے والے فوجی آپریشن پر سیاسی جماعتوں اور قبائلی عمائدین سے مشاورت جاری رہے گی۔قبائلی عوام کا بڑا حصہ اس آپریشن کے خلاف نہیں ۔خواجہ آصف نے کہا ہمیں امید تھی کہ افغان حکومت ہم سے تعاون کرے گی مگر وہ ان (طالبان عسکریت پسندوں)کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تیار نظر نہیں آئی کیونکہ وہ انکی اتحادی تھی۔ چین کی طرف پاکستان پر یہ آپریشن شروع کرنے کے لیے کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں۔ان کا یہ دباؤ ضرور ہے کہ وہ یہاں اپنی سرمایہ کاری دوبارہ شروع کرنا چاہتے ہیں۔ وزیر دفاع نے یہ بھی بتایا پاکستان افغانستان میں طالبان کے ٹھکانوں کے خلاف کارروائی جاری رکھے گا۔انہوں نے افغانستان کی سرحدی حدود کے اندر پاکستان کی جانب سے کی گئی فوجی کارروائیوں کی تصدیق کرتے کہا بالکل ہم نے انکی سرحد کے اندر کارروائیاں کی ہیں پاکستان مستقبل میں بھی یہ عمل جاری رکھے گا۔ خواجہ آصف نے کہا پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی رہائی سے حکومت کو کوئی خطرہ نہیں۔ میں نہیں سمجھتا کہ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم کی بات چیت کی پیشکش کو سنجیدہ لیں گے لیکن حکومت بات چیت پر تیارہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں