تنخواہوں میں اضافہ 8سے 10فیصد ہونا چاہیے تھا:حفیظ پاشا

تنخواہوں میں اضافہ 8سے 10فیصد ہونا چاہیے تھا:حفیظ پاشا

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیرِ خزانہ حفیظ پاشا نے کہا ہے کہ جو ہمارا وفاقی اور صوبائی بجٹ ہے اس میں مختلف قسم کے بوجھ ڈالے جارہے ہیں۔۔۔

تنخواہوں میں 22سے 25 فیصد اضافہ اور پنشز میں 15 فیصد اضافہ ہوا جبکہ چاروں صوبائی حکومتوں اور وفاق کے ملازم ملائے جائیں تو تعداد 32 لاکھ بنتی ہے ۔دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ میں گفتگو کرتے حفیظ پاشا نے کہا میرا تجربہ یہ بتاتا ہے کہ اگلے 5 سال میں اگر پنشز کو اسی لیول پر رکھا گیا تو پنشن کا حجم دوگنا ہوجائے گا،یہ بڑا ملکی معیشت پر بوجھ ہے ، اس سال بجٹ کا جو خسارہ ہونے والا ہے اس کو سن کر حیرت نہیں ہونی چاہئے ،اس وقت تنخواہیں ،پنشنز،سبسڈٰی گرانٹ، آرمی کے اخراجات وغیرہ ،منصوبے ،ہر چیز پاکستان میں قرضوں سے پوری ہو رہی ہے ،تنخواہیں ،پنشنز میں جو ابھی اضافہ ہوا ، یہ بوجھ ہے ،ایسے اقدام سے حالات کیسے بہتر ہوسکتے ہیں؟ یہ اقدام بہت پریشان کن ہیں،تنخواہوں میں اضافہ 8 سے 10 فیصد کرنا چاہئے تھا، سب سے چھوٹے ملازمین کو 12 فیصد تک دیں،22 گریڈ ملازمین کو6 فیصد دینا چاہئے تھا مگر ایسا نہیں ہوا ، اس وقت جو پرائیویٹ سیکٹر کے ملازم ہیں ، زیادہ تر کمپنیوں میں انکی تنخواہوں میں اضافے کی گنجائش اسلئے نہیں کہ منافع کم ہو چکا ہے ، اوپر سے حکومت نے سیلری ٹیکس بڑھا دیا ہے ،یعنی اب تو یہ ہوگا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے ملازمین کی تنخواہوں میں کمی آئے گی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں