وفاق سندھ کو اسٹیل ملز بحالی یا نیاپلانٹ لگانے کی اجازت دینے کو تیار

وفاق سندھ کو اسٹیل ملز بحالی یا نیاپلانٹ لگانے کی اجازت دینے کو تیار

کراچی (سٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار رانا تنویر نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوران پاکستان اسٹیل ملز کی بحالی اوراضافی اراضی پر اسپیشل اکنامک زون کے قیام پر تبادلہ خیال کیا ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ اسپیشل اکنامک زون کے قیام کے منصوبے پر 30 مئی 2024 کو کابینہ میں تفصیلی غور کیاگیا۔

کابینہ نے وفاقی حکومت کو پاکستان اسٹیل ملز کی اضافی اراضی پر اسپیشل اکنامک زون (SEZ)کے قیام کی تجویز دی۔مرادعلی شاہ نے کہا کہ ان کی کابینہ کی رائے ہے کہ پاکستان اسٹیل ملز پلانٹ کے لیے مختص 700 ایکڑ اراضی کو اسٹیل ملز پلانٹ کی بحالی یا نئی اسٹیل مل کے قیام کے لیے برقرار رکھا جائے ، اس مقصد کے حصول کے لیے زمین کی اضافی ضرورت پر باہمی طور پر کام کیا جانا چاہئے ۔اس پر وفاقی وزیر رانا تنویر نے تجویز پیش کی کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت کو پرانے اسٹیل مل پلانٹ کو بحال کرنے یا 700 ایکڑ پر نیا پلانٹ لگانے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہے ۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ 4,840 ایکڑ اراضی کو وفاقی اور صوبائی حکومت کے لیے اسپیشل اکنامک زون قائم کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ۔ رانا تنویر نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنے وسائل سے اسپیشل اکنامک زون کو ترقی دے گی اور اسے چینی سرمایہ کاروں کے حوالے کیاجائے گا۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ سمندر کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے اسپیشل اکنامک زون کا انفرااسٹرکچر پانی اور گیس کی بنیادی سہولیات سے آراستہ ہوگا، یہ سہولتیں اسے ملک کے بہترین زونز میں سے ایک بنانے کے لیے اہم ہیں۔صوبائی اور وفاقی حکومتوں نے جلد از جلد کاغذی کارروائی مکمل کرنے پر اتفاق کیا تاکہ زون کا فوری قیام عمل میں لایا جا سکے ۔خصوصی اقتصادی زون روزگار کے مواقع پیدا کرے گا اور ملکی معیشت میں بہتری کا سبب بنے گا ۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ وفاقی حکومت کے تعاون سے پاکستان اسٹیل ملز کو پی پی پی موڈ پر بحال کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے تاکہ اس قومی اثاثے کو روزگار اور معاشی ترقی کے لیے استعمال کیا جاسکے ۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ ان کی حکومت زرعی معیشت کو مضبوط بنانے کے لیے فصلوں کے پیٹرن متعارف کروانے ، صنعتی شعبے کو مضبوط و بحال کرنے اور نوجوانوں کو فنی تعلیم فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے ۔ ٹیکنیکل اور نان ٹیکنیکل افرادی قوت میں اضافہ کرکے انہیں صنعتی شعبے سے وابستہ کیاجائے گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں