پاور شیئرنگ :نئی کمیٹی کا اجلاس 31اگست کو طلب

پاور شیئرنگ :نئی کمیٹی کا اجلاس 31اگست کو طلب

لاہور(محمد حسن رضا سے )ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا گورنر ہائوس میں پاور شیئرنگ کیلئے مشترکہ اجلاس ہو اجس میں کسی بات پر اتفاق نہ ہوسکا، اجلا س کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

ذرائع کے مطابق نئی بنانے والی سب کمیٹی کا اجلاس 31 اگست کو طلب کرلیا گیا، سب کمیٹی میں ن لیگ کی طرف سے سپیکر ملک احمد خان، سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگ زیب شامل ہوں گے ، پیپلز پارٹی کی جانب سے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر، علی حیدر گیلانی، ندیم افضل چن اور حسن مرتضیٰ شامل ہوں گے ، کمیٹی معاہدے کی روشنی میں مطالبات کا جائزہ لے گی۔سب کمیٹی یہ طے کرے گی کہ کس بات کو تسلیم کیا جاسکتا ہے یا نہیں۔ ہفتے کو ہونیوالی سب کمیٹی کی سفارشات 2ستمبر کو اسحاق ڈار اور راجہ پرویز اشرف کی کمیٹی کے سامنے رکھے گی ، دو ستمبر کو ہونیوالی میٹنگ میں سب کمیٹی کی سفارشات کا جائزہ لیا جائے گا اور پھر وزیراعلیٰ مریم نوازشریف کو سفارش کی جائے گی، ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے کہاکہ ملتان، بہاولپور، رحیم یار خان، راولپنڈی میں کمشنرز، ڈپٹی کمشنر، آر پی اوز، ڈی پی اوز، سی پی اوز کی تعیناتیوں پر فی الحال خاموشی ہے ۔ حکومت پر اس معاملے پر دبائو نہیں بڑھانا چاہتے ، ہمیں معلوم ہے کہ ان تعیناتیوں پر کچھ ن لیگ کے تحفظات ہیں، پیپلز پارٹی نے کہاکہ ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن کمیٹیوں، مارکیٹ کمیٹیوں، اتھارٹیز، کمپنیز میں چیئرمین شپ اور سی ای اوز کی تعیناتی میں جگہ دی جائے ۔ ایڈووکیٹ جنرل آفس میں لا آفیسرز کا کوٹہ دیا جائے ،جبکہ پیپلز پارٹی نے مطالبہ کیا کہ مریم نوازشریف سے ایک ماہ میں ایک ملاقات ہر صورت ہونی چاہیے ، جس پر ن لیگ کی جانب سے جواب ملا کہ آپکا مطالبہ جائز ہے ، یہ ملاقات سے متعلق 31 اگست کو ہونیوالی میٹنگ میں جائزہ لیں گے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں