بلوچستان کا معاملہ:اپوزیشن اتحاد نےاے پی سی بلانے کا مطالبہ کر دیا

بلوچستان کا معاملہ:اپوزیشن اتحاد نےاے پی سی بلانے کا مطالبہ کر دیا

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک ) گرینڈ اپوزیشن الائنس تحریک تحفظ آئین پاکستان نے بلوچستان میں امن و امان کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بلوچستان کے مسائل اور ملک میں عدم استحکام پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا مطالبہ کر دیا اورکہا ہے۔

 کہ حکومت اپنی انا سے باہر نکلے کیونکہ بلوچستان میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لیے اس وقت سنجیدگی کے ساتھ بیٹھک کی ضرورت ہے جبکہ الائنس نے اعلان کیا ہے کہ 8ستمبر کا جلسہ ہرصور ت ہوگا۔الائنس کے ہنگامی اجلاس میں 8ستمبر کے جلسے کی حکمت عملی طے کرلی گئی ۔اجلاس کے بعداپوزیشن گرینڈ الائنس کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہوئے عمر ایوب نے کہا کہ الائنس تمام چیزوں پر ہوچکا ہے ۔ اجلاس میں ساری لیڈرشپ شریک ہوئی۔ اس موقع پر اسد قیصر نے کہا کہ ہم سپیکر سے ملیں گے انہیں کہیں گے کہ بلوچستان کے حوالے سے اقدامات کریں، بلوچستان کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس ہونی چاہیے ۔اختر مینگل نے مایوس ہو کر قومی اسمبلی سے استعفیٰ دیا ہے جو افسوسناک بات ہے ۔لطیف کھوسہ نے کہا کہ حکمران آئین میں ترمیم کرکے کسی کی معیاد بڑھانے جا رہے ہیں کیونکہ ان کے پاس قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں میں دو تہائی اکثریت موجود نہیں ۔اس موقع پر پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ہم نے یہ مناسب سمجھا کہ ہم اپنی طرف سے آل پارٹیز کانفرنس نہیں بلائیں گے ، تمام جماعتوں سے مشورہ کر کے اس حوالے سے فیصلہ کریں گے تاکہ ہم سب اس پر متفق ہوں اور کوئی غیرحاضری نہ ہو۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ہوش کے ناخن لے کر آل پارٹیز کانفرنس بلاتی ہے اور ہم سب مل کر اپنی غلطیوں کا ازالہ کرتے ہیں تو پھر حکومت مخالف تحریک شروع نہیں کریں گے ، پہلے کوشش کریں گے کہ بات چیت سے معاملہ حل ہو ورنہ ہم زور زبردستی سے لائی گئی اس حکومت کی ہر قیمت پر چھٹی کرائیں گے ۔رؤف حسن نے کہا کہ 8ستمبر کو جلسہ ہر حال میں ہو گا اور اگر انتظامیہ اس کی راہ میں روڑے بھی اٹکاتی ہے تو ہم اس کا بالکل خیال نہیں کریں گے اور جلسہ ہر حال میں ہو گا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں