گرفتار بار ممبران کو رہا نہ کیا تو ملک گیر ہڑتال کرینگے ، وکلا تنظیمیں

گرفتار بار ممبران کو رہا نہ کیا تو ملک گیر ہڑتال کرینگے ، وکلا تنظیمیں

اسلام آباد (اپنے نامہ نگارسے )اسلام آباد بارکونسل ،اسلام آباد ہائی کورٹ بار اور اسلام آباد ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ ہم نے متفقہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں آئین اور قانون کی خلاف ورزی کی مذمت کریں گے ۔

 ہم پارلیمنٹ کی بحالی کے لئے ہمیشہ کھڑے رہے ہیں ، ہر سیاسی جماعت کا حق ہے کہ وہ سیاسی جلسہ کرے ،غیر قانونی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں ، اگر گرفتار بار ممبران کو رہا نہ کیا گیا تو ہم ملک گیر ہڑتال کی کال دیں گے ۔مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسلام آباد بار کونسل کے ممبر راجہ علیم خان عباسی نے کہا کہ شیر افضل مروت اور بیرسٹر گوہر ہمارے بار کے ممبر ہیں ، ہم ان کی غیر قانونی گرفتاری کی مذمت کرتے ہیں ، میں کسی سیاسی جماعت کا کارکن نہیں لیکن وکلا کے لئے ہم نکلیں گے ۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ ہمارے بار کے ممبران کو فوری رہا کیا جائے ۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہم ملک گیر ہڑتال کی کال بھی دیں گے ۔ اس ملک میں انتشار نہیں ہونا چاہئے ہم بھی یہی چاہتے ہیں لیکن پر امن احتجاج سیاسی رہنمائوں کا حق ہے ، اگر ان ممبران نے کوئی جرم کیا ہے تو ان کے خلاف ایف آئی آر دے کر عدالت میں پیش کریں ، ہم اپنے وکلا کی رہائی تک یہاں کھڑے ہیں ، حکومت کو جمہوری آزادیاں دینا ہوں گی ، وائس چیئرمین اسلام آباد بار کونسل قاضی عادل عزیز نے کہا کہ اگر ہم نے کال دی تو ہم پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ کے باہر بھی آ سکتے ہیں ، پارلیمنٹرین کو ایسے گرفتار کرنا غیر قانونی ہے ، اسلام آباد بار کے ممبران کو رہا کیا جائے ، اگر ایسا نہ کیا تو اسلام آباد کے حالات کے آپ خود ذمہ دار ہوں گے ، ہم آپ کے دفتر میں جائیں گے ، اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر ریاست علی آزاد نے کہا کہ 1973 کے آئین میں پر امن احتجاج کا حق ہے ، آرٹیکل 15 ،17 اس چیز کی اجازت دیتا ہے کہ ہر بندہ آزاد ہے ، جن وکلائاور سیاسی رہنمائوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ کھلم کھلی بدمعاشی ہے ، ہمیں ضرورت پڑی تو ہم ہر قدم اٹھائیں گے ، کوئی ڈنڈے کے زور پر وکلائکو دبانے کی کوشش نہیں کر سکا ، شعیب شاہین کو ان کے دفتر سے گرفتار کیا گیا ۔آندھی میں اتنے شاپر نہیں آتے جتنے پی ٹی آئی والوں کے خلاف مقدمات درج ہوتے ہیں ، ایک عزت دار شخص کو آپ دہشت گرد بنا کر پیش کر رہے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں