ججزتشریح کی بجائے آئین لکھیں تو توازن خراب ہوگا:محمد احمد
لاہور(سیاسی نمائندہ)سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہاہے کہ پارلیمنٹ کے اندر سے ارکان اسمبلی کی گرفتاری شرمناک ہے ،مگر پارلیمنٹ کو بے توقیر کرنے کا یہ سلسلہ ایک دن میں شروع نہیں ہوا۔
اگر ارکان کی گرفتاری کو پارلیمنٹ پر حملہ قرار دیا جا رہا ہے تو آئین پر ہونے والے حملوں پر بات کیوں نہیں کی جاتی، اگر پارلیمنٹ اپنی آئینی جگہ چھوڑے گی تو کوئی اور ادارہ اس کی جگہ لے لے گا۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ کے پی کے علی امین گنڈا پورکے افغانستان کے ساتھ خود سے تعلقات بنانے کو وفاق پر حملہ قرار دیاجبکہ پی ٹی آئی کے لاہور میں اعلان کردہ جلسہ کے حوالے سے ان کاکہناتھاکہ اگر حکومت بدامنی کی اجازت دینا چاہتی ہے تو ان کی اپنی مرضی ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں ہنگامی پریس کانفرنس کے دوران سپیکر اسمبلی ملک محمد احمد خان کاکہناتھاکہ ججز آئین کی تشریح کی بجائے اگر خود آئین لکھنا شروع کردیں گے تو آئین میں دیے گئے اختیارات کا توازن خراب ہوجائے گا۔ سپیکر پنجاب اسمبلی نے کہاکہ اعلیٰ عدلیہ میں لاکھوں مقدمات زیر التوا ہیں جسے دیکھتے ہوئے وہاں جج صاحبان کی تعداد میں اضافہ ہونا چاہئے ، نظام عدل کی بہتری کے لئے پیسہ ضرور خرچ ہو مگر ایسا نظام بھی بننا چاہئے جہاں لوگوں کا انصاف پر اعتماد بھی بحال ہو ۔