پختونخوا:سرکاری ملازمین پر پی ٹی ایم جلسے میں شرکت پر پابندی

پختونخوا:سرکاری ملازمین پر پی ٹی ایم جلسے میں شرکت پر پابندی

پشاور (دنیا نیوز)خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری ملازمین پر کالعدم پی ٹی ایم کے جلسے میں جانے پر پابندی لگا دی، نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔تمام سرکاری محکموں اور ملازمین سے کہا گیا ہے۔

 کہ کسی کالعدم تنظیم کے کسی پروگرام یا سرگرمی میں جسمانی، مالی یا دوسری صورت میں شرکت غیر قانونی ہے اور اسکے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ دوسری طرف کالعدم پشتون تحفظ موومنٹ کی مدد کرنے پر 52 افراد کے نام اینٹی ٹیررزم ایکٹ 1997 کے سیکشن 11EE کے تحت شیڈول 4 میں شامل کردئیے جن میں جنوبی وزیرستان سے منظور پشتین ، شاہ فیصل غازی ،جمال مالیار، عالم زیب ، سمیع عرف پشتین، حیات خان، امیر حمزہ ،اشتیاق محسود، بلال، عبدلقہار، ڈاکٹر عالم، سیف الرحمٰن ،مرتضیٰ خان محسود ، مصطفی چمٹو، فاروق، سجاد،صوابی سے خیر الامین، لیاقت یوسفزئی ، عرفان مجنون، علی، عثمان،باجوڑ سے سلمان خان، ابوذر خان ، غیرت خان، آصف ، واجد علی ، حذیفہ، خیبر سے حسین ، آفتاب شنواری ، سمیع اللہ، محب آفریدی، حنیف ،جہانگیر خان، ملک نصیر ، خان ولی، عمران لالہ ، امجد ،مالاکنڈ سے ظہیر جہان ، ہدایت الرحمن ، تاج غرزنگ ، مشتاق خان ، سعید تجمل حسن، کامران ،مہمند سے شاکر (فکر مند)،مراد افغان ،حبیب اللہ ، سلیمان خان ، قیصر خان ، سلمان خان ، صفدر مہمند، تفسیر مہمند اور زاہد صافی شامل ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں