زہر بھی دیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ پینا ہوگا۔۔نوازشریف کا قومی اسمبلی میں شعر،میاں صاحب وزن کا خیال نہیں کیا:فضل الرحمن
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی میں مولانا فضل الرحمن نےنواز شریف کے شعر کی درستی کرادی۔خواجہ آصف کی تقریر کے بعدنواز شریف نے سپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا خواجہ آصف کو ایک شعر دینا چاہتا تھا تاکہ وہ اپنی تقریر کے آخرمیں پڑھ کر سناتے ،جو دکھ ہم نے عدلیہ کے ہاتھوں اٹھائے ہیں۔
عدلیہ کے کردار پر ایک شعر ہے مگر وہ اپنی تقریر ختم کرچکے ہیں اجازت ہے تومیں پڑھ دیتا ہوں۔ انہوں نے شعر کہا
ناز و انداز سے کہتے ہیں کہ جینا ہوگا
زہر بھی دیتے ہیں تو کہتے ہیں کہ پینا ہوگا
جب میں پیتا ہوں تو کہتے ہیں کہ مرتا بھی نہیں
جب میں مرتا ہوں تو کہتے ہیں کہ جینا ہوگا
اس کے بعد سپیکر نے مولانا فضل الرحمن کو فلور دیا تو انہوں نے کہا جناب سپیکرمیاں نوازشریف صاحب نے جو شعر کہا ہے بڑا برمحل کہا ہے لیکن وزن کا خیال نہیں کیا۔ انہوں نے کہا زہر بھی دیتے ہیں کہتے ہیں کہ پینا ہوگا،،،،اس میں تو نہیں آتا،ورنہ شعر کا بیڑہ غرق ہوجاتا ہے ۔