لاہور ہائیکورٹ،ججز تعیناتی کیلئے 7 وکلا کے نام ارسال
لاہور(محمد اشفاق سے)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے ہائیکورٹ میں جج کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کیلئے 7نامور وکلا کے نام جوڈیشل کمیشن کو بھجوادئیے۔
چیف جسٹس پاکستان نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 14دسمبر کو طلب کرلیا،جس میں ان ناموں پر غور کیا جائے گا۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے عہدہ سنبھالنے کے بعد نا صرف سائلین کو بروقت انصاف فراہمی یقینی بنانے کیلئے اقدامات کیے بلکہ انتظامی سطح پر بھی تاریخی فیصلہ کیے ، لاہور ہائیکورٹ میں آخری مرتبہ ججز تقرری 7مئی2021 کو ہوئی تھی ۔مجموعی طور پر ہائیکورٹ میں ججز کی اسامیوں کی تعداد 60ہے جبکہ اس وقت 35ججز فرائض انجام دے رہے ہیں اور 25 اسامیاں خالی ہیں جس سے زیر التوا مقدمات کی تعداد بڑھ کر ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے اسی صورتحال پر چیف جسٹس عالیہ نیلم نے ججز کی خالی اسامیوں کو پر کرنے کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں انتہائی پروفیشنل اور نامور وکلا کا چناؤ کیا ۔
پہلے راؤنڈ میں 7وکلا کے نام لاہور ہائیکورٹ کے جج کیلئے جوڈیشل کمیشن کو ارسال کردئیے جن میں صدیق اعوان ، علی مسعود حیات ، حسن نواز مخدوم ، عامر عجم ملک ،ضیاالرحمن ، جواد ظفر اور ملک اویس خالد شامل ہیں۔جوڈیشل کمیشن میں بلوچستان ہائیکورٹ میں ججز کی تقرری پر بھی غور ہوگا،چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ کے نامزد کردہ 4 وکلا کے نام سامنے آئے ہیں جن میں محمد آصف،ظہور احمد، محمد افضل، ایوب خان شامل ہیں۔لاہور ہائیکورٹ کے ججز کے تقرر کیلئے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس چودہ دسمبر بروز ہفتہ دوپہر بارہ بجے اور بلوچستان ہائیکورٹ کے ججز کے تقرر کیلئے دن گیارہ بجے سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں منعقد ہوگا۔ واضح رہے کہ چھ دسمبر کو پشاور اور سندھ ہائی کورٹس میں ججز تقرری کے حوالے سے بھی جوڈیشل کمیشن کا اجلاس شیڈول ہے ، چھ دسمبر کے اجلاس میں جسٹس شاہد بلال کی آئینی بینچ میں شمولیت پر بھی غور کیا جائے گا۔