وفاقی حکومت قومی فرانزک ایجنسی قائم کریگی:سینیٹ سے بل منظور
اسلام آباد(اپنے رپورٹرسے )وفاقی حکومت قومی فرانزک ایجنسی قائم کریگی ، سینیٹ سے نیشنل فرانزک ایجنسی بل2024 اور لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی بل متفقہ طور پر منظور ہو گیا۔
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کی جانب سے پیش کردہ بل میں ارکان سینیٹ کی متعدد ترامیم بھی منظور کی گئی ہیں ، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب کسی دوسری شہریت کا حامل شخص نیشنل فرانزک ایجنسی کا ڈی جی مقرر نہیں کیا جا سکے گا۔ سینیٹ میں ارکان کی کم تنخواہوں کی گونج بھی سنائی دی، سینیٹر دنیش کمار نے کہا قانون بنانے والوں کی تنخواہ صرف ایک لاکھ 60 ہزار ہے ، جس پر وزیر قانون نے بتایا کہ وزیر کو 1500 سی سی گاڑی اور 400 لٹر پٹرول دیا جاتا ہے ، 95 فیصد وزرا تنخواہ نہیں لے رہے ، بجلی گیس کا بل وزرا خود دیتے ہیں، انہیں سرکاری مراعات نہیں دی جاتیں۔ وزیر قانون نے مزید بتایا کہ اس تنخواہ میں اضافے کی بات ہو تو پارلیمنٹ خود کہتی ہے کہ معاشی تنگی ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی کی تنخواہ ایک لاکھ 56 ہزار روپے ہے ، پارلیمنٹیرین کو کوئی گاڑی نہیں دی جاتی، انہیں 8 ہزار روپے یوٹیلیٹی بلز کی مد میں د ئیے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں وقفہ سوالات میں وزارت داخلہ نے تحریری جواب ایوان میں پیش کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 2 سال میں نادرا نے کفایت شعاری پالیسی کے مطابق کوئی گاڑی نہیں خریدی ۔2022 میں سٹاف کے پک اینڈ ڈراپ اور آپریشنل مقاصد کے لئے بسوں اور کوسٹروں پر مشتمل 35 گاڑیاں خریدیں ، جن کی ما لیت 26 کروڑ 43 لاکھ 34 ہزار بنتی ہے ،جن میں 2 کوچز اور 1 بس ہے جو پک اینڈ ڈارپ کے لئے استعمال ہوتی ہیں تحریر ی سوالات کے جواب میں بتایا گیا کہ ایکنک نے 192کلو میٹر ریلوے نیٹ ورک کی منظوری دی ہے تاکہ افغانستان کے ساتھ وسط ایشائی ریاستوں تک رسائی حاصل ہو ،سینیٹر مندوخیل نے کہاکہ بلوچستان سے افغانستان کیلئے ریلوے ٹریک پہلے سے موجود ہے جو کوئٹہ اور چمن کے درمیان ہے جس پر ٹرین چل رہی ہے ۔
کامران مرتضیٰ کے سوال کے جواب میں اعظم نذیر تارڑ نے سینیٹ کوبتایاہے کہ اسلام آباد میں کھوکھوں کا معاملہ قانون کے مطابق طے کیا جا رہا ہے ، سی ڈی اے ہسپتال میں میرٹ اور شفافیت کے ذریعے بھرتیوں کا عمل جاری ہے ، دارالحکومت کے ماسٹر پلان پر نظر ثانی کی جارہی ہے ،کسی کو بے روزگار نہیں کیا جائے گا، اس معاملے پر متعلقہ فریقوں سے مشاورت کی ہے ، سی ڈی اے کے آئندہ بورڈ اجلاس میں اس پر غور کیاجائیگا۔ سی ڈی اے ہسپتال میں بھرتیوں کا عمل جاری ہے ، میرٹ اور شفاف طریقے سے بھرتیاں یقینی بنائی جارہی ہیں،سینیٹر دنیش کمار ، دوست محمد خان اور کامران مرتضیٰ کے سوال کے جواب میں وزیر برائے پارلیمانی امور نے کہاکہ وفاقی دارالحکومت کے ماسٹر پلان پر نظر ثانی کی جارہی ہے ،شہر میں ترقیاتی کام تیزی سے جاری ہیں، ماسٹر پلان کے لئے ٹیکنیکل کمیشن تشکیل دیا جا رہا ہے ۔ روبینہ قائم خانی نے کہا کہ بچوں کے حوالے سے کوئی چینل نہیں بنایا گیا اس پر اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ اس پر آپ تحریری طور پر سوال جمع کرادیں ۔