ایف بی آر :پہلی ششماہی کے ٹیکس ریونیو میں بڑا شارٹ فال

ایف بی آر :پہلی ششماہی کے ٹیکس ریونیو میں بڑا شارٹ فال

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )کو پہلی ششماہی میں ٹیکس ریونیو میں بڑے شارٹ فال کا سامنا ہے، پہلی ششماہی میں 6 ہزار 9 ارب روپے ٹیکس وصولی کا ہدف پورا ہونا ناممکن لگتا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر حکام نے ٹی وی سے گفتگو میں کہا شارٹ فال 500 ارب روپے سے کم رکھنے کی کوشش ہے ، ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح 10.6 فیصد ہدف کے مقابلے 10.3 فیصد تک پہنچ گئے ، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے ساتھ پرائمری بیلنس کا ہدف بھی پورا کرچکے ہیں، پراپرٹی سیکٹر پر 11 سے 12 فیصد ٹیکس کی شرح بہت زیادہ ہے ، زیادہ شرح کے باعث پراپرٹی ٹرانزیکشنز یا کاروبار کم ہوکر آدھا رہ گیا، آئی ایم ایف تنگ نہیں کررہا، پراپرٹی پر ٹیکس ریٹس کم کرنے کی تجویز ہے ، آئی ایم ایف کو پراپرٹی ریٹ میں کمی کی تجویز دی جائے گی۔ بجٹ میں مہنگائی اور درآمدات کے غلط تخمینے ٹیکس شارٹ فال کی بڑی وجہ بنے ، مہنگائی 12 فیصد تخمینے کے مقابلے 4.9 فیصد پر آگئی، درآمدات میں 16 فیصد اضافے کا تخمینہ تھا، 5 فیصد گروتھ رہی، درآمدات میں 7 اور مہنگائی میں اوسطاً 4 فیصد کمی سے ٹیکس پر منفی اثر پڑا، اس کے نتیجے میں درآمدی اشیاء پر ٹیکس محاصل میں نمایاں کمی آئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں