یونان کشتی حادثہ میں ملوث12انسانی سمگلر گرفتار:ایف آئی اے کی زیر حراست ملزم چل بسا
لاہور ،شیخوپورہ، اسلام آباد،کراچی(اپنے کامرس رپورٹر سے ،ڈسٹرکٹ رپورٹر، نیوز ایجنسیاں) یونان کشتی حادثے میں ملوث اہم ملزم سمیت12انسانی سمگلرز کو گرفتار کر لیا گیاجبکہ انسانی سمگلنگ میں ملوث ایک ملزم ایف آئی اے کی حراست میں انتقال کرگیا۔
ڈائریکٹر ایف آئی اے کے مطابق یونان کشتی حادثے میں گرفتار ملزموں میں وزارت داخلہ کی ریڈ بک کا انتہائی مطلوب انسانی سمگلر عمران عرف مانی بھی شامل ہے جس نے کشتی حادثے میں جاں بحق 6 افراد کو لیبیا بھجوایا جن سے فی کس 24 لاکھ لئے تھے ۔ عمران عرف مانی، اظہر اقبال اور افضال سمیت 6ملزموں کو گجرات، گوجرانوالہ ،راولپنڈی جبکہ سرگودھا، فیصل آباد اور اسلام آباد سے 6 ملزموں کو گرفتار کیا گیا۔ملزم کو عثمان پورہ گجرات سے گرفتار کیا گیا جس نے شہری کو یورپ براستہ لیبیا بھجوانے کیلئے لاکھوں وصول کئے ۔ ملزم افضال کو محلہ امرپورہ راولپنڈی سے گرفتار کیا گیا۔ ملزم بھاری رقوم وصول کر کے شہریوں کو یورپی ممالک، دبئی، اور کینیڈا کے جعلی ویزے فراہم کرتا تھا، ملزم 6سال سے اسلام آباد زون کو مطلوب تھا، ملزم لاہور میں بھی انسانی سمگلنگ کا منظم نیٹ ورک چلاتا رہا ہے ۔ایف آئی اے ترجمان نے بتایا ملزم 2023 میں ہونے والے لیبیا کشتی حادثے میں ملوث ہیں جنہوں نے حادثے کے 9 متاثرین سے 5 کروڑ 16 لاکھ روپے ہتھیائے ۔ایف آئی اے امیگریشن نے کراچی ایئرپورٹ پر بیرون ملک سے آنے والے 2مسافروں فیصل احسان اور نعیم کوگرفتارکر لیا،ملزم فیصل احسان نے غیر قانونی طریقے سے لیبیا سے یورپ جانے کی کوشش کی۔
ابتدائی تفتیش کے مطابق ملزم نے یورپ جانے کیلئے ندیم اور عمیر نامی ایجنٹوں سے رابطہ کیا، دوسراملزم نعیم ایجنٹوں کا بھائی ہے جو پہلے سے لیبیا رہائش پذ یر تھا، ایجنٹوں نے فیصل کو وزٹ ویزے پر دبئی بھجوایا ،بعد ازاں وہاں سے لیبیا بھجوایا اور پھر اٹلی سمندری راستے سے پہنچانے کے معاملات طے کیے ۔ ملزم نے 46 لاکھ ایجنٹوں کو دیئے ۔ملزم کو دیگر متاثرین کیساتھ لیبیا سے اٹلی بھجوانے کی کوشش کی تاہم کشتی حادثہ کا شکار ہوگئی تو کوسٹ گارڈ ز نے ریسکیو کرکے جیل منتقل کردیا۔ایجنٹوں نے رہائی کیلئے بھی بھاری رقم لی ،گرفتار ملزم کے مطابق لیبیا میں متاثرین کو ٹارچر سیلز میں رکھ کر تشدد کیا جاتا ہے ۔ دوسری جانب انسانی سمگلنگ کے ملزم سہیل حسن بھٹی کو اسلام آباد کے علاقے جی 10سے گرفتار کرکے لاہور لیجایا جا رہا تھا کہ طبیعت خراب ہونے پرملزم کو ڈی ایچ کیو ہسپتال شیخوپورہ منتقل کیا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا۔ ملزم ایف آئی اے اسلام آباد زون اور پنجاب پولیس کو مطلوب تھا اور2022 میں تھانہ ملکوال میں درج مقدمے میں اشتہاری تھا۔ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور زون سرفراز خان نے تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔ ٹیم میں عائشہ آغا، سلمان لیاقت، ذیشان افضل اور گل شہناز شامل ہیں۔