درآمدات کیلئے پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر خطے میں سب سے کم : گورنر سٹیٹ بینک
اسلام آباد(مدثرعلی رانا)گورنرسٹیٹ بینک جمیل احمد نے انکشاف کیا ہے کہ خطے کے دیگر ممالک کی نسبت پاکستان کے پاس سب سے کم درآمدی بل کے برابر زرمبادلہ ذخائر ہیں، گزشتہ ماہ دسمبر میں ملکی درآمدات 5 ارب 28 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی ہوئیں جبکہ سٹیٹ بینک کے پاس اس وقت11.7 ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر موجود ہیں۔
بھارت کے پاس 8 ماہ کی درآمدات کے برابر زرمبادلہ ذخائر ، سری لنکا4ماہ3دن ، بنگلہ دیش8ماہ 3دن ،مصر 4ماہ 6دن اور ترکی کے پاس 3 ماہ کیلئے درآمدی بل کے برابر زرمبادلہ ذخائر ہیں۔ پاکستان کے ذمہ مجموعی طور پر واجب الادا قرض کی رقم 133 ارب ڈالر ہے ، اس وقت اس وقت مرکزی بینک کے پاس 11.7 ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر موجود ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں بریفنگ کے دوران گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا کہ رواں مالی سال کی آخری سہ ماہی کے دوران مہنگائی کی شرح بڑھے گی اور آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران بھی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ہو گا، رواں مالی سال جولائی 2025 تک مزید 4.5 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں جبکہ رواں مالی سال ابھی 5.7 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کر چکے ہیں۔
جمیل احمد نے کہا 20 برس بعد رواں مالی سال نومبر تک کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس ریکارڈ ہوا ہے ، شرح سود میں کمی کے باعث ڈیٹ سروسنگ 9.8 ٹریلین سے کم ہو کر 8.3 ٹریلین ہو گئی۔گورنر نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران مرکزی بینک کا منافع 3.4 ٹریلین روپے رہنے کا امکان ہے ، وزیرخزانہ محمداورنگزیب کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف قرض پروگرام پاکستان کا پروگرام ہے جس کے مطابق اہداف مکمل کرنے ہیں، آئی ایم ایف ہو یا نہ ہو لیکن ملکی معیشت کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے ۔ پی ٹی آئی حکومت نے آٹومیٹنگ سوئچ دبا کر ملکی معیشت کو چلا کر دیکھا جو ٹھیک نہیں، آئندہ 3 برسوں کے دوران 6 فیصد جی ڈی ہی گروتھ حاصل کریں گے ، کمیٹی رکن شبلی فراز اور وزیرخزانہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا ،شبلی فراز نے کہا کہ اس وقت اداروں اور عوام میں اعتماد نظر نہیں آتا تو گروتھ کیسے ہو گی، اسلام آباد ایئرپورٹ آؤٹ سورس کیلئے 1 بڈنگ موصول ہوئی و ہ بھی ناکام رہی۔