کرم میں فرقہ واریت کو ہوادی جارہی:ابوالخیر زبیر
لاہور(سیاسی نمائندہ ،سٹاف رپورٹر)صدر ملی یکجہتی کونسل پاکستان ڈاکٹر صاحبزادہ ابوالخیر زبیر نے کہا ہے کہ کرم و پارا چنار خطرناک صورتحال اختیار کر چکے ہیں ، مرکزی و صوبائی فورسز پورا زور لگانے کے باوجود امن قائم کرنے میں ناکام ہیں۔۔۔
علاقہ میں سرکاری حکام محفوظ نہیں تو عوام کا کیا حال ہو گا؟ ڈی سی کے قافلے پر حملے سے لگتاہے کہ سازشی عناصر امن معاہدہ سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں،منظم سازش کے تحت فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے تاکہ یہ آگ ملک بھر میں پھیلائی جائے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی مجلس عاملہ اجلاس پرسیکرٹری جنرل لیاقت لوچ کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر زاہدمحمود قاسمی، خرم نواز گنڈاپور، قاری یعقوب، علامہ عارف واحدی، پیر صفدر شاہ گیلانی و دیگر رہنما موجود تھے ۔ ابوالخیر زبیر نے کہا حکومت حافظ سعید کو رہا کرے ، بھارت انکی رہائی سے خوفزدہ ہے ۔ پاک افغان کشیدگی پر اظہارتشویش کرتے ہوئے کہا حکومت بھارت سے مذاکرات پرتیار ہے مگرافغانستان سے مذاکرات میں کیوں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کر رہی ہے ۔ دونوں ممالک مذاکرات سے مسائل حل کریں۔ یکم سے 5فروری تک یکجہتی کشمیر منائینگے ، آل پارٹیز کانفرنسز، یکجہتی کشمیر ریلیاں، سیمینارز کرائینگے ۔سود ختم کرنے کے فیصلے پر عمل کیا جائے ،حکومت سودی نظام خاتمے کا لائحہ عمل دے ۔ انہوں نے قاضی حسین احمدکی خدمات کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ملی یکجہتی کونسل کا لگایا ہوا پودا ملک میں اتحاد کا تناور درخت بن چکا ہے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکرم و پارا چنار کے سنی شیعہ امن چاہتے ہیں، جرگہ میں تمام فریقین نے امن معاہدہ پر اتفاق کرکے دستخط کئے ، حکومت دہشتگرد عناصر سے کب آہنی ہاتھوں سے نمٹے گی۔