غلط ٹیکس کیس بنانے پرافسروں کو سزا ملے گی:وزیر اعظم

 غلط ٹیکس کیس بنانے پرافسروں کو سزا ملے گی:وزیر اعظم

اسلام آباد(نامہ نگار)وزیراعظم محمد شہباز شریف نے محصولات سے متعلق تمام کیسز کو جلد سے جلد نمٹانے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاہے کہ ٹیکس محصولات سے متعلق کیسز میں ایف بی آر کی جانب سے اچھی شہرت کے حامل وکلاء کی خدمات حاصل کی جائیں۔

کمزور یا غلط بنیاد پرٹیکس کیس بنانیوالے افسروں کو سزا ملے گی۔وزیراعظم نے ایف بی آر کے محصولات کے حوالے سے زیر التوا کیسز پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر کے نظام میں تیزی سے اصلاحات نافذ کر رہے ہیں، جس کے مثبت نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے ۔ ایسے افسر جنہوں نے دیانتداری اور محنت سے میرٹ پر کیسز بنائے ان کو خصوصی انعام سے نوازا جائے ۔ بعدازاں زیر صدارت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار سے متعلق جائزہ اجلاس کے دوران وزیراعظم نے یوتھ پروگرام کے تحت قرض کی رقم 5 لاکھ سے بڑھا کر 15 لاکھ روپے کرنے ، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو دی جانے والی سہولیات کو بین الاقوامی تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لئے ترقی یافتہ ممالک کے ماڈلز کا اطلاق یقینی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایس ایم ایز معیشت کی ترقی میں کلیدی اہمیت کی حامل ہیں، حکومت نوجوانوں کو کاروبار کی ترغیب دینے کے لئے سہولیات فراہم کرے گی۔ انہوں نے چھوٹے پیمانے کے کاروبار میں خواتین کیلئے خصوصی پیکیج تشکیل دے کر جلد پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ دریں اثنا وزیراعظم محمد شہباز شریف سے مینزیز ایوی ایشن کے چیف ایگزیکٹو آفیسر فیلپ جوئینگ کی قیادت میں 6 رکنی وفدنے ملاقات کی۔ وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما زاہد خان نے بھی ملاقا ت کی اور ملک کی مجموعی و سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم محمد شہبا زشریف نے غزہ میں جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کے اپنے موقف کا اعادہ کرتا ہے ، جنگ زدہ علاقوں میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کی ترسیل انتہائی اہم ہے ، امید ہے کہ جنگ بندی کا مکمل احترام کیاجائے گا۔ امن کے حصول کیلئے قطر، سعودی عرب، امریکا، مصر اور دیگر دوست ممالک کی انتھک کوششیں ناقابل فراموش ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں