بلوچستان میں بندوق اٹھا نیوالوں کیخلاف متحد ہوناہوگا:تھنک ٹینک

 بلوچستان میں بندوق اٹھا نیوالوں کیخلاف متحد ہوناہوگا:تھنک ٹینک

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )معروف تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں تحریک چل رہی ہے کہ صوبے کو پاکستان سے الگ کیا جائے ،بلوچستان میں سی پیک، گوادرائیرپورٹ ،دیگر ترقیاتی کام ہورہے ہیں۔

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

یہ کام دشمن طاقتوں کو ہضم نہیں ہورہے ، ملک دشمن طاقتیں علیحدگی کی تحریک کو سپورٹ کررہی ہیں۔ انہوں نے دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘تھنک ٹینک ’’ میں گفتگو کرتے کہا جس طرح جعفر ایکسپریس سانحہ ہوا اس سے پورا ملک ہل کر رہ گیا، فوج نے کمال مہارت آپریشن کرکے مسافروں کو بازیاب کروایا،نقصان بہت کم ہوا،جنہوں نے بندوق اٹھائی ہے ان کیخلاف ریاست کے ساتھ سب سیاسی جماعتوں،وہاں کے لوگوں کودوٹوک فیصلہ کرنا ہوگا، سب اس بات پر متفق ہوجائیں کہ بندوق اٹھا نے والوں کیخلاف کارروائی ہونی چاہئے ۔اس موقع پرمعروف تجزیہ کار ڈاکٹر حسن عسکری نے کہا بلوچستان کے حوالے سے ہمیں مختلف کہانیاں ملتی ہیں،وفاق بلوچستان بارے اپنی کہانی سناتا ہے جبکہ بلوچستان کے مقامی لوگ کچھ اور بتاتے ہیں، دونوں کی کہانیوں میں زمین، آسمان کا فرق ہے ،میرا نہیں خیال کہ پاکستان بلوچستان کے مسائل آسانی سے حل نہیں کرسکے گا،بلوچستان کا نوجوان طبقہ ہم سے ناراض ہے۔

دوسری بات یہ ہے کہ بلوچستان میں جو ترقیاتی کام ہورہے ہیں اس سے مقامی لوگوں کو کیافائدہ ملا؟۔اس وجہ سے مقامی لوگ ہر دن ہڑتال کررہے ہوتے ہیں۔دنیا نیوز کے گروپ ایگزیکٹو ایڈیٹر سلمان غنی نے کہا بلوچستان کا ایشو سیاسی ایشو ہے ،اسکے حل کی ذمہ داری سیاسی جماعتوں کی ہو تی ہے ،بلوچستان میں وہاں کے لسانی لوگ برسراقتدارہیں،وسائل بھی ان کو دیئے جارہے ہیں،این ایف سی کے تحت پنجاب اپنے حصے میں سے بلوچستان کو 11 ارب اور کے پی کو 6 ارب دے رہا ہے ۔بلوچستان میں فوج اپنی حدتک کام ر ہی ہے ،جب تک اس کا کوئی سیاسی حل نہیں نکلے گا معاملہ مزید بگڑتا جائے گا۔ معروف تجزیہ کار ڈاکٹر رسول بخش رئیس نے کہا بلوچستان میں سردار لوگ ،قبائل بار بار اقتدار میں آرہے ہیں، مقامی لوگوں کو کچھ نہیں مل رہا،بلوچستان میں قبائلی سرداروں کی سیاست،معاشی وسائل اورنوکریوں پر اجارہ داری ہے ،انہوں نے اپنے مخالفین کو دبا کر رکھا ہوا ہے ، جو ترقی ہوئی ہے مقامی لوگ اس سے محروم ہیں،نوجوانوں کو بنیادی حقوق نہیں مل رہے جس سے معاملات خراب ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں