عمران سے ملاقات نہ ہوسکی ، عمر ایوب اور پولیس میں تلخ کلامی

 عمران سے ملاقات نہ ہوسکی ، عمر ایوب اور پولیس میں تلخ کلامی

راولپنڈی ، لاہور ، پشاور (خبر نگار ، کورٹ رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک )بانی پی ٹی آئی سے رفقاء کی ملاقات نہ ہو سکی ۔ عمر ایوب ،نیاز اللہ نیازی جیل گیٹ پر پہنچنے میں کامیاب ،صاحبزادہ حامد رضا ،علامہ ناصر عباس راجا ملک احمد بھچر کو پولیس نے ناکہ پر روکے رکھا۔

 عمر ایوب اور پولیس میں تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ، عمر ایوب نے تعینات تمام 22 پولیس افسروں اور اہلکاروں کی فہرست تحریر کی اور کہا توہین عدالت کی کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا ۔ عمر ایوب کی جانب سے جیل گیٹ پر دو درخواستیں دینے کی کوشش ،جیل حکام نے لینے سے انکار کر دیا۔ جمعرات کو بانی پی ٹی آئی سے فرینڈز میٹنگ کا دن تھا اس کے لئے چھ افراد کی فہرست جیل حکام کو بھجوائی گئی تھی جبکہ فیملی ملاقات کے لئے بھی فہرست دی گئی تھی جمعرات کو بانی پی ٹی آئی کی فیملی کی جانب سے انسداد دہشتگردی کی عدالت میں درخواست دی گئی جس پر عدالت نے سپرنٹنڈ نٹ جیل کو قانون کے مطابق ملاقات کرانے کا حکم دیدیا ۔ ملاقات کا وقت ختم ہونے پر چار بجے عمر ایوب بھی وہاں پہنچ گئے جہاں عمر ایوب اور پولیس اہلکاروں میں تلخ و دلچسپ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔اس موقع پر دو ایس ایچ اوز طیب بیگ اور اعزاز عظیم ماتحت اہلکاروں کے نام لکھاتے رہے ۔ادھر ڈسٹرکٹ کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کا ہمارے اندرونی معاملات سے کیا لینا دینا؟ عمران خان کی قیادت میں پارٹی متحد ہے ۔

پی ٹی آئی چودھراہٹ والی پارٹی نہیں، سب برابر ہیں، بانی پی ٹی آئی سب کی سنتے ہیں، پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات تحریکِ انصاف شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو طعنے دینے والوں نے آئی ایم ایف کیساتھ 3 سالوں میں4 معاہدے کیے ۔آپ ہمیں بار بار بارودی سرنگوں کے طعنے دے رہے تھے ، 8 فروری کے بعد ہی بارودی سرنگیں بچھائی ہوں گی۔شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کسان اتحاد کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے اور یہ واضح کرتی ہے کہ کسانوں کا استحصال کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے جیل کے باہر پارٹی رہنمائوں کے ساتھ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نام جیل سپرنٹنڈ نٹ کو آئے ہوئے تھے ،جیل کے اندر سے کہا گیا کہ سب کو اکٹھا ہونے دیں پھر اجازت دیں گے ،چیف جسٹس کو کہتا ہوں اپنے احکامات پر عمل درآمد کروائیں ورنہ آپکی کوئی حیثیت نہیں رہ گئی ،ہم ایک لیڈر کے پیچھے متحد ہیں،یہ ہمارا پارٹی کا اندرونی معاملہ ہے الحمدللہ جدھر میں ہوں ادھر صحیح ہوں۔ احمد خان بچھر نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے عدالتوں کو اب بند کرنا چا ہئے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں