ویزوں پرپابندی :سعودیہ سے رابطے میں ہیں :دفتر خارجہ

ویزوں پرپابندی :سعودیہ سے رابطے میں ہیں :دفتر خارجہ

اسلام آباد (دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان نے امریکی ٹیرف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ ٹیرف سے ترقی پذیر ممالک متاثر ہو رہے ہیں، معاملہ حل ہونا چاہیے ۔

 اسلام آباد میں ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہم نے ٹیرف کے نفاذ کو نوٹ کیا ہے ، اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، وزیر اعظم نے اس بابت ایک کمیٹی بنائی ہے ، تعلیمی ویزوں کی معطلی کے حوالے سے امریکا کے ساتھ رابطے میں ہیں، امریکا کی جانب سے حال ہی میں ختم کیا گیا یوگریڈ پروگرام پاکستانی طلبہ کے لیے ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتا تھا۔ پاکستان ہمیشہ مشکل وقت میں اپنے افغان بہنوں بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہوا ہے تاہم اپنی سرحدوں کو آزاد اور محفوظ بنانا ہماری پالیسی ہے ۔ حکومت آئی ایف آر پی کا مرحلہ وار نفاذ کر رہی ہے ، اس حوالے سے ہم تمام متعلقہ شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں ہیں، ہم یہاں غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کی واپسی پر عملدرآمد کر رہے ہیں، یہ پاکستان کا حق ہے کہ وہ اپنی سرحد سے قانونی طور پر آمد کو یقینی بنائے ۔

یہ معاملہ ریگولیشن آف سرحد کا ہے ، خارجہ پالیسی وفاق کا معاملہ ہے ، صوبائی حکومت کے افغانستان سے مذاکرات کے ٹی او آرز کا معاملہ افغان ڈیسک سے چیک کریں گے ۔ متحدہ عرب امارات میں بہت بڑا پاکستانی ڈائسپورا رہتا ہے ، پاکستانی ویزوں پر مکمل پابندی نہیں ہے ، سعودی عرب نے 14 ممالک کے لیے ویزوں پر عارضی پابندی عائد کی ہے ، ہم اس حوالے سے معلومات اکٹھی کر رہے ہیں، سعودی عرب کے ساتھ اس حوالے سے رابطے میں ہیں۔ برطانیہ سے پاکستان لائے جانے والے قیدی کی سماجی تقریبات میں شرکت کی اطلاعات کو دیکھیں گے ،تہور رانا پر ہمارا ریکارڈ کہتا ہے کہ انہوں نے گزشتہ دو برس سے پاکستانی شہریت کی تجدید نہیں کی۔ امریکا کی جانب سے بگرام میں ایئر بیس قائم کرنے کا معاملہ سوشل میڈیا کی افواہیں ہیں، تاہم یہ افغانستان اور امریکا کی حکومتوں کا آپسی معاملہ ہے ۔ ایران ہمارا ایک اہم ہمسایہ اور قریبی دوست ہے ، ہمارے تعلقات انتہائی اہم ہیں، جے سی پی او ایک پیچیدہ مسئلے کے حل کی عمدہ مثال ہے ۔ہم تمام مسائل کے بات چیت کے ذریعہ حل کے خواہشمند ہیں، امریکا ہماری ایک بڑی برآمدی منزل ہے ، چین پاکستان کا تذویراتی اور قریبی شراکت دار ہے ، چینی شہریوں کا تحفظ ہماری بنیادی ذمہ داری ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں